امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے فلسطینیوں کو نکال کر اسے اپنی ملکیت میں لینے کے عزم کا ایک بار پھر سے اظہار کیا ہے۔
امریکی صدارتی طیارے ’ایئر فورس ون‘ میں دوران پرواز ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ کو خرید کر اسے امریکی ملکیت میں لینے کے منصوبے پر قائم ہیں تاہم وہ مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کو غزہ کے کچھ حصوں کی بحالی کی اجازت دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ کچھ فلسطینیوں کو امریکا میں آبادکاری کی اجازت دے سکتے ہیں تاہم امریکا ایسی درخواستوں کی فرداً فرداً جانچ پڑتال کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کو حماس نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ خریدوفروخت کی پراپرٹی نہیں ہے بلکہ ہمارے مقبوضہ علاقوں کا جز لاینفک ہے۔ فلسطینی جبری بے دخلی کے ایسے کسی منصوبے کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے بیان کو عالمی طور پر شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ کئی ممالک نے اس منصوبے کو فلسطین میں تنازع کو ہوا دینے کے مترادف قرار دے کر مسترد کیا ہے۔