Saturday, October 5, 2024
Homeپاکستانتحریک انصاف کی سیاسی قیادت کے بجائے فوج کو مذاکرات کی پیش...

تحریک انصاف کی سیاسی قیادت کے بجائے فوج کو مذاکرات کی پیش کش

تحریک انصاف کی سیاسی قیادت کے بجائے فوج کو مذاکرات کی پیش کش

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے ساتھ اتوار کو ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کہ سابق حکمران جماعت اس حوالے سے طاقتور حلقوں سے بات کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔

حال ہی میں سائبر کرائم کیس میں جیل سے رہا ہونے والے پی ٹی آئی رہنما کے مطابق پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت ریاست کے مفادات کی خاطر ناگزیر ہے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی اس تعطل کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ ان کی پارٹی نے فوج کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو کچھ کیا جاسکتا تھا وہ کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ اس حوالے سے کوئی بھی بات چیت آئین کے دائرے میں رہ کر ہوگی۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں کے بارے میں بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما نے جواب دیا کہ پارٹی کے کچھ رہنماؤں کا طاقتور حلقوں کے ساتھ انفرادی تعلق ہو سکتا ہے اور 22 اگست کو جلسہ ملتوی کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی قسم کا رابطہ موجود ہے۔

انہوں نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ عمران خان نے فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے کچھ لوگوں کو نامزد کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ اگر کسی قسم کی بات چیت ہو تو وہ اسے آگے لے جائیں گے۔

تاہم پی ٹی آئی رہنما نے اس بات کا ذکر کیا کہ طاقتور حلقوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات آئین کے دائرے میں ہونے چاہئیں، اگر تمام ریاستی ادارے اپنے آئینی دائرہ اختیار کے مطابق کام کریں تو ملک سے عدم استحکام کا خاتمہ ہو گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے ترجمان نے ’فارم 47‘ حکومت کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت سے بات کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ موجودہ حکمران 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ حکومت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے بے چین ہے اور اسی لیے وہ عدالتی اصلاحات لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

رؤف حسن نے اسلام آباد میں پارٹی کے 8 ستمبر کے اجتماع کے بارے میں بھی بات کی اور دعویٰ کیا کہ اس عوامی جلسے کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے اس طرح کے جلسوں کی تعداد میں واضح اضافہ ہوگا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کی اور نہ ہی اس سے کوئی احسان مانگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے ہی تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو حکومت سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ممکنہ مذاکرات پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments