موبائل فون کا متبادل آگیا، اشاروں سے ٹیکنالوجی ہاتھوں پر ناچے گی
عمران چوہدری اور ان کی بیوی بیتھنی دونوں ایپل کے سابقہ ملازم رہے ہیں۔ عمران چوہدری ایپل کا ڈیزائنر تھا اس نے 20 سال ایپل میں کام کیا بہت سے آئی پیڈ، آئی فونز اور ایکسیسریز کو ڈیزائن کیا، اس کے ساتھ آئی فون کا انٹرفیس بھی عمران چوہدری نے ڈیزائن کیا اور بیتھنی ایپل کی سافٹ وئیر ڈائریکٹر تھی آئی او ایس کے تمام پراجیکٹس کی ذمہ داری بیتھنی کے پاس ہوا کرتی تھی۔
انہوں نے جمعہ کے روز اپنی پہلی پراڈکٹ لانچ کی ہے اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں دھماکہ کر دیا ہے ان کی پراڈکٹ کو موبائل فون کا متبادل کہا گیا ہے۔
“ہیومین” نے ایک پہناوا آرٹیفیشل اینٹیلیجنس اسسٹنٹ بنایا ہے یہ آپ کے اسمارٹ فون والے سارے کام کرے گا اس کا نام “ہیومین اے آئی پن” ہے۔
آپ اسے بول کر حکم دیں گے آپ اس سے کال کر سکتے ہیں ، میسیج کر سکتے ہیں یہ آپ کی کال کو براہ راست ترجمہ بھی کر سکتا ہے اس کا لیزر پروجیکٹر آپ کے ہاتھ پہ آپ کو ڈسپلے بھی دے گا۔
آپ اس سے ٹائم دیکھ سکتے ہیں اگر آپ مصروف ہیں تو یہ آپ کی کالز اور میلز کا جواب بھی دے گا۔
یہ آپ کی صحت اور کھانے پینے کا خیال بھی رکھے گا آپ نے جو چیز کھانی ہے آپ وہ اس کے سامنے کریں گے تو یہ آپ کو بتائے گا کہ آپ کہ صحت کے لیے یہ موزوں ہے یا نہیں۔
عمران چوہدری کی کمپنی ہیومین میں چند ملٹی نیشنل کمپنیز نے 200 ملین ڈالرز کی انویسمنٹ کی ہوئی ہے جن میں مائیکرو سافٹ اور ایل جی موبائلز بھی شامل ہیں۔
ہیومین کی اس ڈیوائس میں کوالکم کی مشہورِ زمانہ اسنیپ ڈریگن چپ لگی ہوئی ہے اور ہیومین کے انویسٹرز میں کوالکم بھی شامل ہے۔
اس ڈیوائس کو لانچ کرنے کے بعد ہیومین کو ایپل اور آئی فون کا قاتل کہا جا رہا ہے۔
ہیومین نے اس کی قیمت 700 ڈالر رکھی ہے، ماہانہ 24ڈالر کا پیکیج ہے اور 16 نومبر سے آرڈر لینا شروع کریں گے۔ جبکہ اس ڈیوائس کی ڈیلوری 2024 سے شروع ہو گی۔