
T20 World Cup: There is no difference between Babar Azam's captaincy four years ago and now, Shoaib Malik
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بابر اعظم کی چار سال پہلے کی کپتانی اور اب میں کوئی فرق نہیں شعیب ملک
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق شعیب ملک نے کہا کہ جمعرات کو نیویارک میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں گرین شرٹس کی امریکہ (یو ایس اے) سے شکست کے بعد پاکستان کے کپتان بابر اعظم گزشتہ چار سالوں میں بطور کپتان تیار نہیں ہوئے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں بابر کی کپتانی میں کھیلنے والے ملک نے دلیل دی کہ بابر کی کپتانی میں ایک “روکاوٹ” ہے جس کی وجہ سے وہ وہی کرتے ہیں جو انہوں نے پہلے ہی طے کر لیا ہے۔
ایک مقامی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہ یہ کپتانی کی بات ہے میں اس کی گہرائی میں جانا چاہوں گا اگر آپ نے فیصلہ کیا ہے کہ شاداب خان کو ایک مخصوص نمبر پر بیٹنگ کرنی ہے، اور اعظم خان، افتخار احمد کو آخری اوورز میں بیٹنگ کرنی ہے، اور آپ بالکل ایسا کرتے ہیں تو یہ رکاوٹیں ہیں۔
“سب سے اہم چیز جس کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ بابر کی چار سال پہلے کی کپتانی اور اب میں کوئی فرق نہیں دیکھ سکتا اگر کوئی بہتری کر رہا ہے تو آپ انہیں وقت دیں کیونکہ اس کے نتائج طویل عرصے میں نظر آئیں گے لیکن بابر کے معاملے میں ایک لیڈر کے طور پر، وہ اب بھی وہی ہے جہاں وہ چار سال پہلے تھے۔
ملک کے ساتھ بیٹھے معروف کمنٹیٹر بازید خان نے بابر اعظم کے بارے میں آل راؤنڈر کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سال بعد آپ بطور کپتان بہتر ہوتے ہیں لیکن بابر کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔
پاکستان اب 9 جون کو نیو یارک میں اپنے روایتی حریف بھارت سے کھیلے گا.