سندھ ہائی کورٹ کا ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کے مقدمے میں نامزد پولیس افسران کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کے مقدمے میں نامزد پولیس افسران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے حکم جاری کیا ہے اور حکومت کو متاثرہ کی سیکیورٹی کی بھی ہدایت کی ہے ۔
سندھ ہائی کورٹ میرپورخاص بینچ میں اس مقدمے کی سماعت ہوئی سول سوسائیٹی کی جانب سے ایڈووکیٹ علی پلھ پیش ہوئے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پولیس افسران کے ویزے لگے ہوئے ہیں پولیس نے انہیں گرفتار نہیں کیا لہٰذا وہ کسی بھی وقت بیرون ملک روانہ ہوسکتے ہیں اس لیے ان کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں ۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو یہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم جاری کیا ۔ عدالت سے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا اس کے مقدمے پر اثرات نہیں ہونگے کیونکہ پولیس تحقیات ہوچکی ہے اور ایف آئی آر بھی دائر ہے ۔
ایڈووکیٹ علی پل نے نائلہ رند سمیت دیگر مقدمات کا حوالہ دیا اور عدالت کو آگاہ کیا کہ ایسی مثالیں موجود ہیں کہ پولیس تحقیقات کے باوجود بھی جوڈیشل انکوائری کی گئی ہے ۔
عدالت نے ڈاکٹر شاہنواز کے والدین اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو طلب کرلیا اور سماعت سات اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ایڈووکیٹ علی پل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر کے بعد پولیس نے گرفتاریوں کی کوئی کوشش نہیں کی صرف سپاہیوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اس کے علاوہ ایک ڈی ایس پی واقعے کی تحقیات کر رہا ہے جبکہ پولیس رپورٹ میں سی ٹی ڈی یا اسپیشل برانچ کے ایس پی سے تحقیات کرانے کی سفارش کی تھی ۔