سینیگال نے 200 تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی کو حراست میں لے لیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیگال کی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس مہینے کے شروع میں خطرناک بحر اوقیانوس کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران تقریباً 90 افراد کی موت کے بعد فوج نے ایک کشتی کو روکا جس میں 200 سے زیادہ تارکین وطن یورپ پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے ۔
فوج نے ایکس پر لکھا کہ جمعہ کو شمال مغربی سینیگال میں لومپول کے قریب ماہی گیری کے پانیوں میں گشت کرنے والی کشتی نے جس کشتی کو روکا اس میں 202 افراد سوار تھے جن میں پانچ خواتین اور ایک نابالغ بھی شامل تھا۔
واضح رہے کہ جولائی کے اوائل میں سینیگال سے روانہ ہونے والی ایک کشتی موریطانیہ کے ساحل کے قریب 170 افراد کو لے کر ڈوب گئی تھی جس میں تقریباً 90 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس تباہی پر سینیگال کے صدر عثمانی سونوکو نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس طرح لدے ہوئے جہازوں کو بحر اوقیانوس کی لہروں میں خطرے میں نہ ڈالیں.
سونوکو نے سینٹ لوئس میں نوجوانوں کے ایک ہجوم سے کہا کہ میں ایک بار پھر نوجوانوں سے التجا کرتا ہوں کہ آپ کا حل کشتیوں میں نہیں ہے،دنیا کا مستقبل افریقہ میں ہے،افریقہ واحد براعظم جس میں اب بھی ترقی اور نمو کی قابل ذکر گنجائش موجود ہے۔
ہسپانوی این جی او کیمینانڈو فرونٹیرس کے مطابق، اس سال کے پہلے پانچ مہینوں میں سمندر کے راستے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 5,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، جو کہ 2007 میں ریکارڈ رکھنے کے بعد سے روزانہ کی اوسط تعداد کی سب سے زیادہ نمائندگی کرتا ہے۔