
سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ 14 دسمبر کو سنایا جائے گا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں جج ناصرجاویدرانا نے سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیاہے . عدالت سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ 14 دسمبر کو سنائے گی۔
23 ستمبر 2022 کو صحافی ایاز امیر کے صاحبزادہ شاہنواز امیر نے کنیڈین نژاد خاتون اپنی بیوی کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں فارم ہاؤس میں بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
سیشن جج ناصرجاویدرانا نے کیس کی سماعت شروع کی تو پروسیکیوٹرراناحسن عباس، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم، وکیل ملزمہ نثاراصغر عدالت پیش ہوئے۔ مرکزی ملزم شاہنوازامیر اور شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ مقتولہ کے والد انعام الرحیم، ملزم کے والدایازامیر بھی عدالت موجود تھے۔
ملزمہ ثمینہ شاہ کے وکیل نثاراصغر نے حتمی دلائل دئیے۔وکیل صفائی نثاراصغر نے کہا کہ ملزمہ ثمینہ شاہ پر الزام ہے کہ جائے وقوعہ پر موجود تھیں، ملزم کی معاونت کی، ملزمہ ثمینہ شاہ پر الزام صرف سارہ انعام کے قتل کی معاونت تک کا ہے۔ 342 کے بیان میں ملزمہ ثمینہ شاہ کی معاونت کا کوئی ثبوت نہیں سارہ انعام کے قتل سے متعلق ثبوت ثمینہ شاہ کی معاونت کو ثابت نہیں کرتے۔ پولیس نے جتنے بھی ثبوت اکٹھےکیے، ثمینہ شاہ کے خلاف کوئی نہیں جاتا جتنی بھی تصاویر بطور ثبوت سامنے آئیں، ثمینہ شاہ کی موجودگی نہیں۔
بعدازاں عدالت نے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو کیا سزا سنائی جائے گی اس متعلق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد 14 دسمبر کو فیصلہ سنائے گی۔
واضح رہے کہ شاہنوار امیر نے مبینہ طور پر فارم ہاؤس میں اپنی اہلیہ کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔