اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق یورپ کی فٹبال گورننگ باڈی یوئیفا نے نیشنز لیگ کے ایک متنازعہ میچ میں رومانیہ کو کوسوو کے خلاف 3-0 کی فتح دے دی۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب بخارسٹ میں ہونے والے میچ کے دوران کوسوو کے کھلاڑی مبینہ طور پر امتیازی نعروں کے خلاف احتجاجاً میدان سے باہر چلے گئے۔
میچ کے دوران پیش آنے والے واقعات
کوسوو کی ٹیم نے اس وقت میدان چھوڑا جب گھریلو شائقین کی جانب سے نسل پرستانہ اور سیاسی نعرے بازی کی گئی۔ مظاہروں میں “کوسوو سربیا ہے” جیسے نعرے شامل تھے، جنہیں کوسوو کی فٹبال فیڈریشن نے “جارحانہ اور اشتعال انگیز” قرار دیا۔
یوئیفا کی پابندیاں اور جرمانے
رومانیہ کی ٹیم کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنا اگلا میچ بند دروازوں کے پیچھے یعنی بغیر تماشائیوں کے کھیلے گی۔ یہ پابندی ان کے شائقین کی جانب سے نسل پرستانہ اور امتیازی رویے کے باعث لگائی گئی۔ اس کے علاوہ رومانیہ کی فٹبال فیڈریشن کو 128,000 یورو جرمانہ عائد کیا گیا۔
سیاسی پس منظر
کوسوو نے 2008 میں سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا، جسے برطانیہ سمیت 100 سے زائد ممالک نے تسلیم کیا ہے، لیکن رومانیہ اور سربیا اسے تسلیم نہیں کرتے۔ 1990 کی دہائی میں یوگوسلاویہ کے ٹوٹنے کے دوران کوسوو میں شدید کشیدگی دیکھی گئی، جس کا اختتام 1999 میں نیٹو کی مداخلت پر ہوا۔
یوئیفا اور فیفا کے تحت کوسوو اور سربیا کو ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلنے سے ہمیشہ الگ رکھا جاتا ہے۔
تنازعے کا تسلسل
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ان دونوں ٹیموں کے میچز تنازعے کا شکار ہوئے ہوں، ستمبر 2023 میں بھی رومانیہ کے شائقین کے اشتعال انگیز نعروں پر یوئیفا نے FRF کو 40,000 یورو کا جرمانہ کیا۔ کوسوو کی فیڈریشن کو بھی ماضی میں جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب دونوں ٹیموں کے میچز تنازعات کا شکار ہوئے۔ گزشتہ ماہ کوسوو کی فیڈریشن پر بھی 61,000 یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
اس واقعے نے ایک بار پھر فٹبال میں امتیازی رویے اور سیاسی کشیدگی کو اجاگر کیا ہے۔ یوئیفا کی پابندیاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ تنظیم ایسے رویے کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدام اٹھا رہی ہے۔