
Republican US House committee releases thousands of Epstein files photo-Reuters
امریکی ایوانِ نمائندگان کی ریپبلکن اکثریت رکھنے والی کمیٹی نے منگل کے روز جیفری ایپسٹین سے متعلق 33 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل فائلیں جاری کر دی ہیں۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ایوان میں دو جماعتوں کے ارکان ایک قرارداد کے ذریعے محکمہ انصاف کو مجبور کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایپسٹین کیس کی تمام غیر خفیہ دستاویزات عوام کے سامنے لائیں۔
جیفری ایپسٹین، جس نے 2019 میں جیل میں مبینہ طور پر خودکشی کی، ایک طویل عرصے سے امریکی سیاست اور معاشرے میں متنازعہ شخصیت رہا ۔ ایپسٹین کے تعلقات کئی بااثر شخصیات، سیاست دانوں اور کاروباری شخصیات کے ساتھ جوڑے جاتے رہے ۔ اس کے باعث عوامی سطح پر یہ قیاس آرائیاں بھی پائی جاتی ہیں کہ حکومت اس کیس کی اصل تفصیلات سامنے لانے میں ہچکچا رہی ہے۔ رواں سال جولائی میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق، زیادہ تر امریکی شہری اور خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی سمجھتے ہیں کہ حکومت اس کیس سے متعلق اہم معلومات کو عوام سے چھپا رہی ہے۔
تاہم ، منگل کو جاری کی گئی فائلوں میں زیادہ تر پہلے سے موجود عدالتی ریکارڈ اور دستاویزات شامل ہیں۔ ان میں کم از کم آٹھ ویڈیوز بھی شامل ہیں جو پولیس کی جانب سے متاثرہ لڑکیوں کے انٹرویوز پر مشتمل ہیں اور یہ ویڈیوز 2005 اور 2006 کی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ایک 17 سالہ متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ ایپسٹین نے اسے 350 ڈالر کے عوض زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اسی طرح دیگر ریکارڈز میں آڈیو فائلز بھی موجود ہیں جو فلوریڈا میں ہونے والی تفتیش کے دوران متاثرہ خواتین کے انٹرویوز پر مشتمل ہیں۔ ان فائلوں میں متاثرہ خواتین کے نام اور ذاتی تفصیلات حذف کر دی گئی ہیں۔
ڈیموکریٹ رکن کانگریس جم میک گوورن نے ایک بیان میں کہا کہ “ریپبلکنز نے جو کچھ جاری کیا ہے، اس میں زیادہ تر معلومات پہلے ہی عوامی طور پر سامنے آ چکی ہیں۔” دوسری جانب ریپبلکن رکن تھامس میسی اور ڈیموکریٹ رکن رو کھنہ ایک علیحدہ قرارداد لانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے تحت محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کو پابند کیا جائے گا کہ وہ ایپسٹین کیس کی تمام غیر خفیہ دستاویزات، جن میں امریکی اٹارنیز کے دفاتر میں موجود ریکارڈ بھی شامل ہے، عوام کے سامنے لائیں۔
تھامس میسی نے امریکی خبر رساں ادارے ایکسیوس کو بتایا کہ وہ دستاویزات کے اجرا کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
جبکہ ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے اعتراض اٹھایا کہ میسی کی پیش کردہ قرارداد “غیر مؤثر” ہے اور کہ اس میں متاثرہ خواتین کی شناخت چھپانے کے لیے کوئی واضح شق موجود نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ کمیٹی نے کافی مواد جاری کر دیا ہے، اس لیے یہ قرارداد غیر ضروری معلوم ہوتی ہے۔
جانسن نے کہا: “یہ اقدام محض اضافی ہے، ہم پہلے ہی مطلوبہ مقصد حاصل کر چکے ہیں۔”
ایوانِ نمائندگان کی نگرانی اور اصلاحات کمیٹی نے محکمہ انصاف اور ایپسٹین کے خاندان کو مزید ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے سمن بھیج دیے ہیں، جبکہ ایپسٹین کی ساتھی اور شریکِ جرم گزلین میکسویل کو بھی طلب کیا گیا ہے تاکہ ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا جا سکے۔