رینجرز نے 8 سال بعد ریڈیوپاکستان کراچی کی تاریخی عمارت خالی کردی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی، ایم اے جناح روڈ پر واقع ریڈیو پاکستان کی تاریخی عمارت کو سندھ رینجرز کے انسداد دہشت گردی ونگ نے تقریباً 8 سال بعد جنوری کے دوسرے ہفتے میں خاموشی سے خالی کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق مین گیٹ کے باہر سیمنٹ کی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں، اس لیے بہت سے لوگوں کو اس بات کا احساس نہیں ہوا کہ یہاں صورتحال معمول پر آگئی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے سینئر ملازم نے بتایا کہ اس دوران ریڈیو پاکستانی کراچی مرکز دوسری عمارت سے چلایا جارہا ہے، جو گلشن اقبال میں سوک سینٹر کے قریب واقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رینجرز محرم کے دوران حفاظتی انتظامات کے لیے 2015 میں ریڈیو پاکستان کی بلڈنگ میں گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ رینجرز نے پرانی عمارت میں ریڈیو پاکستان کے کام جیسے کہ پروجیکٹ سیل میں منصوبہ بندی اور وہاں سے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے ماہانہ اردو میگزین آہنگ کی اشاعت میں کوئی مداخلت نہیں کی۔
واضح رہے کہ اس عمارت کا افتتاح 16 جولائی 1951 کو کوئینز روڈ پر واقع انٹیلی جنس اسکول سے کراچی اسٹیشن کے وہاں منتقل ہونے کے بعد کیا گیا تھا، جہاں زیڈ اے بخاری، شاہد احمد دہلوی، ایس ایم سلیم اور عبدالمجید جیسی قد آور شخصیات کی رہنمائی میں تقسیم کے فوراً بعد کراچی سے میڈیم ویو ٹرانسمیشن کا آغاز ہوا تھا۔