پوٹن نے نیوز کانفرنس میں یوکرین کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر مغرب کو خبردار کردیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کی خودمختاری یا سرزمین کو خطرہ لاحق ہوا تو ان کا ملک جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے دریغ نہیں کرے گا۔
روس کی جانب سے 2022 میں یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد پہلی بار بدھ کے روز پوٹن نے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کے رہنماؤں سے ذاتی طور پر ملاقات کی جن میں رائٹرز اور دی ایسوسی ایٹڈ پریس کے رہنما بھی شامل تھے ۔
انہوں نے جوہری جنگ کے خطرے سے لے کر ان ممالک کے لیے ممکنہ اثرات تک کے سوالات کے جوابات دیے جو یوکرین کی روسی سرزمین کے اندر حملے شروع کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
روس کے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر پوتن نے کہا کہ یہ سوال سے باہر نہیں ہے۔
پوٹن نے ملک کے 2020 جوہری نظریے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ کسی وجہ سے، مغرب کا خیال ہے کہ روس اسے کبھی استعمال نہیں کرے گا.
انہوں نے کہا کہ روسی حکومت کو اجازت ہے کہ اگر ملک کے خلاف بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار استعمال کیا جائے یا ریاست کا وجود خطرے میں پڑ جائےتو روس جوہری آپشنز استعمال کرنے پر غور کرے گا۔
پوٹن نے کہا کہ اگر کسی کے اقدامات سے ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، تو ہم اپنے اختیار میں تمام ذرائع استعمال کرنا ممکن سمجھتے ہیں اور اسے ہلکا نہیں لینا چاہیے۔