پاکستان اور امریکا کا تجارت، سیکیورٹی تعاون بڑھانے کا عزم
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور امریکہ نے منگل کو شریف حکومت کے قیام کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک وفد کی قیادت میں قائم مقام انڈر سیکرٹری برائے سیاسی امور جان باس نے قطر سے آمد کے بعد دفتر خارجہ کا دورہ کیا۔
سیکرٹری خارجہ سائرس قاضی کی غیر موجودگی میں جان باس نے وفود کی سطح پر مذاکرات کے لیے قائم مقام سیکرٹری خارجہ سفیر رحیم حیات سے ملاقات کی۔
جان باس کے ہمراہ پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری الزبتھ ہورسٹ اور امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم بھی تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل جان باس کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان اور امریکا کی شراکت داری کے تحت متعدد علاقائی اور دو طرفہ امور پر بات چیت کے لیے پاکستانی حکومت کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔
تاہم دفتر خارجہ نے وفود کی سطح کے مذاکرات کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ واشنگٹن روانگی سے قبل جان باس نے ٹوئٹ کیا تھا کہ میں دوحہ اور اسلام آباد جا رہا ہوں تاکہ قطری اور پاکستانی حکام سے دو طرفہ تعلقات اور ہمارے مشترکہ علاقائی سلامتی کے مفادات پر بات چیت کی جا سکے۔
جان باس ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے حالیہ ہائی پروفائل دورے کے بعد اسلام آباد پہنچے تھے جس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستانی حکومت کو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں میں ملوث ہونے سے خبردار کیا تھا۔
اس نے کہا، “ہم ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے کسی بھی شخص کو پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔”