’ حکومت میں شمولیت کے بدلے صرف ایک وزارت’،گورنر سندھ کی بھی مبینہ آڈیو لیک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان ) کے ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کی آڈیو لیک ہونے کے بعد پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی مبینہ آڈیو لیک بھی منظر عام پر آگئی۔
ذرائع کے مطابق لیک آڈیو گورنر ہاؤس کے واٹس ایپ گروپ پر شئیر کی گئی جسے کچھ دیر میں ڈیلیٹ کردیا گیا۔
آڈیو لیک میں مبینہ طور پر کامران ٹیسوری کو شکوہ کرتے ہوئے سنا گیا کہ حکومت میں شامل ہونے کے بدلے ایم کیو ایم سے صرف ایک وزارت کا وعدہ کیا گیا۔
اس میں انہیں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ تھے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپوزیشن میں تھیں، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہمارا ووٹر ناراض ہوگیا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ حکومت میں شامل ہونے کے بدلے صرف وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی پیشکش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ کمال کی بھی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کی آڈیو لیک ہوکر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں گلہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 40 سے 45 منٹ کی ملاقات میں انہوں نے ہم سے کہا کہ آپ کے بعد ہمیں دوبارہ پیپلز پارٹی والوں سے ملنا ہے تو ہم نے پوچھا کہ آپ کے پیپلز پارٹی سے کیا معاملات طے پائے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ سب پوشیدہ باتیں ہیں۔