پاکستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے 26 ستمبر سے 1 اکتوبر تک شدید بارشوں کی پیشن گوئی کردی ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ہونے والی بارشوں سے پنجاب کے کچھ شہری علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخوا کے نوشہرہ اور پشاور کے شہروں میں سیلاب آسکتا ہے۔ این ڈی ایم اے نے عوام اور حکام کو خبردار کیا گیا کہ وہ احتیاطی اور حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سے نم ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں 25 ستمبر سے داخل ہو جائیں گی، اس کے ساتھ ہی مغرب سے ایک اور موسمی نظام 26 ستمبر کو پاکستان پہنچے گا جس کے باعث ملک کے کئی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ 26 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش متوقع ہے۔ جبکہ سندھ میں 26 سے 28 ستمبر تک وقفے وقفے سے بارش کی توقع ہے۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ شدید بارشوں سے پنجاب، نوشہرہ اور پشاور کے شہری علاقوں اور نالوں (ڈرینج چینلز) میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ جبکہ پہاڑی علاقوں جیسے مری، مانسہرہ، سوات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہنگامی ٹیمیں تیار کر کے کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور ضرورت پڑنے پر سڑکوں کو صاف کرنے کے لیے لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقوں میں بھاری مشینری رکھ دیں۔ این ڈی ایم اے نے عوام کو موسم کی خبروں کے متعلق اپ ڈیٹ رہنے کے لیے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ کے استعمال کا بھی مشورہ دیا۔
اس سے قبل رواں سال یکم جولائی سے 6 ستمبر تک ہونے والی مون سون کی بارشوں سے پاکستان بھر میں 347 اموات ہوئیں جن میں 175 بچے بھی شامل تھے۔ 2022 میں پاکستان میں شدید موسم کی وجہ سے آنے والے سیلاب میں 1700 سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسم کی یہ تبدیلیاں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے ہیں۔