Friday, February 28, 2025
HomeTop Newsفوجی عدالت نے نو مئی کے 25 ملزمان کو سزائیں سنادیں: آئی...

فوجی عدالت نے نو مئی کے 25 ملزمان کو سزائیں سنادیں: آئی ایس پی آر

Published on

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق 9 مئی 2023 کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث 25 افراد کو فوجی عدالتوں نے سزا سنائی ہے۔ ملوث افراد کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے اور ان کا ٹرائل فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے کیا گیا۔
پس منظر
نو مئی کا احتجاج پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہوا۔ مظاہروں کے دوران ریاستی اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ تاہم، پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ جی ایچ کیو پر حملے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے جیسے واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور اس نے ان واقعات کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان مظاہروں کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا جبکہ 100 سے زائد شہریوں کو فوجی مقدمات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب ،آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ” تمام مجرموں کو اپیل کا حق دیا گیا ہے، جیسا کہ قانون اور آئین میں درج ہے۔” آئی ایس پی آر نے کہا کہ مزید مجرموں کے مقدمات کے فیصلے جلد سنائے جائیں گے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ابتدائی طور پر فوجی ٹرائل روک دیے گئے تھے۔ تاہم، آئینی بنچ نے گزشتہ ہفتے ہدایت کی تھی کہ پہلے حکم کی وجہ سے زیر التوا مقدمات کو حتمی شکل دی جائے اور ان پرتشدد واقعات میں ملوث پائے جانے والے ملزمان کے مقدمات کے فیصلوں کا اعلان کیا جائے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ایک “یوم سیاہ” کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جہاں نفرت اور جھوٹ کی بنیاد پر سیاسی دہشت گردی کی گئی۔ ان افراد کو سزائیں دینا نہ صرف انصاف کی فراہمی ہے بلکہ یہ ایک سخت پیغام بھی ہے کہ مستقبل میں کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لے۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈز کو آئین اور قانون کے مطابق سزا دینے کے بعد انصاف مکمل ہوگا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں بھی متعدد مقدمات چل رہے ہیں، اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔

دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک اعلیٰ سطح کا بیک چینل اجلاس ہوا، جس میں دونوں طرف کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے لیے دو راستے تجویز کیے گئے: ایک، مفاہمت کا راستہ اپنانا اور پالیسی میں تبدیلی لانا ، دو،محاذ آرائی اور ایجی ٹیشن کی سیاست جاری رکھنا۔

ذرائع نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی فوج، اس کی قیادت، اور معیشت کو نقصان پہنچانے والی سیاست سے علیحدہ ہو جائے تو اسے سیاسی جگہ مل سکتی ہے۔ تاہم، اس کا انحصار عمران خان کے فیصلے اور پارٹی کی پالیسی میں تبدیلی پر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق، ان مذاکرات کی کامیابی کا انحصار پی ٹی آئی کے اعتماد سازی کے اقدامات پر ہے۔ اگر پارٹی گزشتہ ڈھائی سال کی سیاست سے علیحدگی اختیار کرنے کا عندیہ دیتی ہے، تو اسے سیاسی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔

یہ بیک چینل مذاکرات ملک میں سیاسی استحکام کے لیے ایک اہم موقع ہیں، لیکن ان کی کامیابی کا دارومدار پی ٹی آئی کے فیصلوں اور پالیسی میں تبدیلی پر ہوگا۔ عمران خان اور ان کی قیادت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ مفاہمت چاہتے ہیں یا محاذ آرائی۔

اسٹیبلشمنٹ کا موقف
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ان بیک چینل مذاکرات میں کسی بھی قسم کی شمولیت کی تردید کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سے وابستہ ذرائع نے واضح کیا کہ یہ مذاکرات مکمل طور پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہیں اور اس میں فوج کا کوئی کردار نہیں۔

Latest articles

پی آئی اے کے زوال کی بنیادی وجہ اوپن سکائی پالیسی ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی رپورٹ

پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحر کامران کی سربراہی میں...

امریکی شہریت کی قیمت مقرر، ٹرمپ نے گولڈ کارڈ اسکیم متعارف کروادی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں غیر ملکی...

مصر نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا امریکی منصوبہ مسترد کردیا

مصری حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو سختی سے...

غزہ مستقبل پر یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز

اسرائیل کے وزیر خارجہ گیڈون سار نے گزشتہ روز کہا کہ وہ...

More like this

پی آئی اے کے زوال کی بنیادی وجہ اوپن سکائی پالیسی ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی رپورٹ

پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحر کامران کی سربراہی میں...

امریکی شہریت کی قیمت مقرر، ٹرمپ نے گولڈ کارڈ اسکیم متعارف کروادی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں غیر ملکی...

مصر نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا امریکی منصوبہ مسترد کردیا

مصری حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو سختی سے...