55 “خالصتان ریفرنڈم” ہزار سکھوں نے خالصتان کی آزادی کے حق میں ووٹ دیدیا
سکھز فار جسٹس (SFJ) کے زیراہتمام کیلگری، کینیڈا میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں 55,000 سے زائد سکھوں نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
ریفرنڈم کے اختتام پر، SFJ تنظیم کے رہنما گروپتونت سنگھ پنن نے سکھ برادری سے ایک ویڈیو لنک خطاب میں “ووٹ کی طاقت” سے اپنا وطن لینے کا عزم کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سکھوں کو نشانہ بنانے پر یقین رکھتا ہے ،اس موقع پر انہوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا بھی ذکر کیا۔
تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عدالتوں سے انصاف نہ دیا گیا تو سکھ “خالصائی انصاف” کا سہارا لیں گے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پنجاب میں سکھوں کے قتل عام کی ذمہ دار ہے، لیکن سکھوں کے لیے خالصتان ریفرنڈم صحیح ہتھیار ہے۔
گروپتون سنگھ پنون نے “دہلی بنے گا خالصتان”کے نعرے بھی لگائے۔
تقریب کے ووٹرز اور شرکاء نے خالصتان کے حق میں نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ صبح 9 بجے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی پولنگ سینٹر کے باہر لمبی قطاریں لگ گئیں اور لوگ اپنی باری کا گھنٹوں انتظار کرتے رہے۔
ووٹرز کی بڑی تعداد کے باعث انتظامیہ نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھا دیا۔
ووٹرز میں ہر طبقے اور عمر کے لوگ شامل تھے۔
شرکاء کو محظوظ کرنے کے لیے متعدد گلوکاروں اور فنکاروں نے ڈھول کی تھاپ پر خالصتان کے حق میں گانے گائے۔
پولنگ اسٹیشن دن بھر خالصتان کے حق میں نعروں سے گونجتا رہا۔