اسرائیل کا سفید فاسفورس کا استعمال لبنان کے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ہیومن رائٹس واچ (HRW) نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان پر سرحد پار سے حملوں میں سفید فاسفورس گولہ باری کا بڑے پیمانے پر استعمال شہریوں کو شدید خطرے میں ڈال رہا ہے اور مقامی لوگوں کے مزید بے گھر ہونے میں اضافہ کر رہا ہے۔
ایک نئی رپورٹ میں نیویارک بیسڈ عالمی حقوق کے گروپ نے کہا کہ اس نے اکتوبر 2023 سے اب تک جنوبی لبنان میں کم از کم 17 علاقوں پر حملوں میں اسرائیل کی طرف سے سفید فاسفورس کے استعمال کی ڈاکیومنٹیشن کی ہے۔
اسرائیلی حملوں میں پانچ علاقے ایسے ہیں جہاں آبادی والے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کا گولہ بارود غیر قانونی طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
سفید فاسفورس ایک موم جیسا زہریلا مادہ ہے جو 800 ڈگری سیلسیس (تقریباً 1,500 ڈگری فارن ہائیٹ) پر جلتا ہے، سفید فاسفورس توپ خانے کے گولوں، ہوائی بموں اور راکٹوں میں ڈالا جاتا ہے۔ یہ دھات کو پگھلانے کے لیے عمارتوں، زرعی علاقوں اور دیگر شہری بنیادی ڈھانچے کو جلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے لبنان کے محقق رمزی کائس نے کہا کہ “اسرائیل کی جانب سے آبادی والے علاقوں میں ہوائی برسٹ سفید فاسفورس گولہ بارود کا استعمال شہریوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور بہت سے لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔”
کائس نے کہا، “اسرائیلی افواج کو آبادی والے علاقوں میں سفید فاسفورس گولہ بارود کا استعمال فوری طور پر بند کر دینا چاہیے، خاص طور پر جب کم نقصان دہ متبادل آسانی سے دستیاب ہوں۔”