اسرائیلی وار کیبنٹ کے وزیر بینی گینٹز نے نیتن یاہو کی حکومت سے استعفیٰ دے دیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی وزیر بینی گینٹز نے غزہ پر ایک مہینوں سے جاری حملے کے دوران، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے، جس سے وہ واحد مرکزی طاقت کو واپس لے رہے ہیں، جو غزہ پر انتہائی دائیں بازو کے اتحاد میں شامل ہیں۔
گینٹز نے اتوار کو ایک ٹیلی ویژن نیوز کانفرنس میں کہا کہ نیتن یاہو ہمیں حقیقی فتح کی طرف بڑھنے سے روک رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم آج ہنگامی حکومت کو ایک بھاری دل کے ساتھ لیکن پورے اعتماد کے ساتھ چھوڑ رہے ہیں ۔
انہوں نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے انتخابات ہونے چاہئیں جو آخر کار ایک ایسی حکومت قائم کریں جو عوام کا اعتماد جیت سکے اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نیتن یاہو سے مطالبہ کرتا ہوں: متفقہ انتخابات کی تاریخ طے کریں۔
گینٹز نے گزشتہ ماہ ہنگامی حکومت چھوڑنے کی دھمکی دی تھی جو غزہ پر جنگ کی نگرانی کے لیے گزشتہ سال تشکیل دی گئی تھی .
واضح رہے کہ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، 7 اکتوبر سے اب تک 37,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔
گینٹز نے کہا کہ نیتن یاہو کی زیرقیادت حکومت کے خلاف مظاہرے اہم ہیں لیکن قانونی ہونے چاہئیں۔احتجاج اہم ہیں، تاہم انہیں قانونی طریقے سے منعقد کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں نفرت کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے۔ ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہیں۔
انہوں نےصحافیوں کو بتایا کہ ہمارے دشمن ہماری سرحدوں سے باہر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک قومی اتحاد کی حکومت کا حصہ ہوں گا جس میں تمام مرکزی جماعتیں شامل ہوں گی اور صرف وہی آپشن ہمیں ان تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اجازت دے گا جو ہمارے سامنے ہیں.