اسرائیلی فوجی خواتین سے ان کے اہلخانہ کے سامنے جنسی زیادتیاں کررہے ہیں: ڈاکٹر کا انکشاف
یونین آف میڈیکل کیئر اینڈ ریلیف آرگنائزیشنز (UOSSM) کی بورڈ ممبر اور کلینیکل پروفیسر ڈاکٹر عالیہ خان نے اسرائیلی فوجیوں پر فلسطین میں خواتین سے زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔
یونین آف میڈیکل کیئر اینڈ ریلیف وہ آرگنائزیشنز ہے جو جنگی علاقوں میں طبی امداد فراہم کرتی ہے۔
ڈاکٹر عالیہ خان کا کہنا ہے کہ غزہ میں کام کرنے والی کینیڈین ڈاکٹر جو میری کولیگ بھی ہیں، انہوں نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوجی فلسطین میں خواتین سے ان کے گھر والوں کے سامنے جنسی زیادتی کررہے ہیں۔
ڈاکٹر عالیہ کے مطابق الخیر اسپتال میں ایک خاتون کو اسرائیلی فوجیوں نے 2 دن تک زیادتی کا نشانہ بنایا، یہاں تک کہ وہ بولنے کے قابل نہ رہی، ان سب کے باوجود دنیا خاموش ہے اور ان مظلوموں کے لیے کچھ نہیں کیا جارہا، مغربی میڈیا اور سیاسی رہنما ان مظالم پر بات نہیں کر رہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ النصر اسپتال میں ایک اور خاتون کو اس کے شوہر اور بھائی کے سامنے اسرائیلی فوجیوں نے برہنہ کردیا اور جب ان میں سے ایک نے خاتون کو ڈھانپنے کے لیے اپنے کپڑے اتارے تو اسرائیلی فوجیوں نے اس کے بھائی اور شوہر دونوں کو شہید کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ایکٹوسٹ کے ایک گروپ نے الشفا اسپتال میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے ایک حاملہ خاتون کی عصمت دری سے متعلق ہولناک انکشاف کیا ہے۔
فلسطینی ایکٹوسٹ نے حاملہ خاتون کے شوہر کا حوالے دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس کی بیوی کو کپڑے اتارنے کا کہا اور ساتھ ہی مارنا شروع کردیا، خاتون نے بتایا کہ وہ 5 ماہ کے حمل سے ہے لیکن فوجی مارتے رہے۔
کئی گھنٹوں بعد وہ اسپتال کے کمرے میں موجود تمام عورتوں کو باہر لے گئے سوائے حاملہ عورت اور اس کے بچوں کے، پھر اسرائیلی فوجیوں نے اسے بچوں اور شوہر کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور حکم دیا کہ اگر بچوں یا شوہر نے آنکھیں بند کیں تو انہیں گولی ماردی جائے گی۔