اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے، ایران نے حملہ ناکام قرار دے دیا
اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات کو ایران پر فضائی حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے جس میں میزائل سازی کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں ور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا گیا جبکہ تہران نے حملے ناکام بنانے کا دعویٰ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ ایران پر فضائی حملے مکمل کر لیے ہیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر اسرائیلی دفاعی فورسز نے میزائل بنانے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل نے کہا کہ اس نے ایران پر اپنے حملے مکمل کر لیے ہیں اور اس کے طیارے ’محفوظ طریقے سے واپس پہنچ گئے ہیں۔‘
تاہم، اسرائیلی فوج نے حملوں کے نتیجے میں نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ ایران نے بھی اپنی فوجی تنصیبات کو پہنچنے والے کسی نقصان کا اعتراف نہیں کیا۔
اسرائیل کی دفاعی افواج کے ترجمان ڈینیئل ہیگری نے ایک نئے بیان میں نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر اپنے حالیہ حملوں کی قیمت ادا کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنا کر حملے کیے۔
ان اہداف میں میزائل بنانے کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور دیگر فضائی صلاحیتیں شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘یہ ایک واضح پیغام ہے کہ جو لوگ اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ بنیں گے انھیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔’
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق نے اشارہ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں مشرقی تہران اور پاسدارانِ انقلاب کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل فضائیہ کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں ایرانی دارالحکومت ایران کے علاوہ تاریخی شہر اصفہان اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تہران کے اوپر آسمان پر روشن چیزیں گردش کر رہی ہیں اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔
تہران میں فوجی اڈوں کو محدود نقصان ہوا: ایران
ایرانی فوج نے ہفتے کی صبح کہا کہ اسرائیل نے ایلام، خوزستان اور تہران میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس سے ’محدود نقصان‘ ہوا۔
ایرانی فوج نے کہا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے حملوں سے ہونے والے نقصان کو محدود کر دیا۔ تاہم اس بیان کے حق میں مزید ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ زور دار دھماکوں کی آوازیں مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے سنی گئیں لیکن ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوئی نقصان نہیں ہوا، مزید کہنا تھا کہ زندگی معمول کے مطابق جاری ہے۔
ایران نے ان حملوں کے بعد اپنی فضائی حدود بند کر دی تھی، جسے تھوڑی دیر پہلے بحال کر دیا گیا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی پر تازہ صورت حال میں بتایا گیا ہے کہ ’امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت تہران کے ایئرپورٹس پر آپریشن‘ معمول’ کے مطابق ہے’۔
واضح رہے کہ یہ حملے ایران کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیل پر 200 بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد کیے گئے ہیں۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ جوابی حملہ کرے گا لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب اور کن مقامات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
سعودی عرب کی ایران پر حملے کی مذمت
سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے علی الصباح ایران پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ” ایران کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ “ایرانی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی ہے۔”
مملکت نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں اور خطے میں طویل فوجی تصادم کے سنگین نتائج سے خبردار کر دیا۔
امریکہ کا ایران سے جوابی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ
امریکہ نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کا جواب نہ دے۔
امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اگر ایران نے ایک بار پھر جواب دینے کا فیصلہ کیا تو ہم تیار رہیں گے اور ایک بار پھر ایران کے لیے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’امریکہ ایسا ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست حملوں کے تبادلے کا اختتام ہونا چاہیے۔‘