اسرائیل کی صیدا میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری ، الفتح رہنما کا بیٹا ہلاک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پیر اور منگل کی درمیانی شب بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد صبح کے وقت ایک اسرائیلی فضائی حملے میں صیدا شہر میں واقع عین الحلوہ فلسطینی پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
العربیہ/ الحدث کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ حملے کا ہدف تحریک الفتح کے عسکری ونگ کے ایک اہم رہنما منیر المقدح تھے، جن کا بیٹا 4 دیگر افراد کے ساتھ اس حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
جبکہ تحریک کے ایک رہنما نے بتایا کہ “اسرائیل نے میجر جنرل منیر المقدح کے بیٹے کے گھر کو نشانہ بنایا”، جس کے نتیجے میں “جانی نقصان” ہوا۔
ایجنسی فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا منیر المقدح، جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ لبنان میں الاقصیٰ شہداء بریگیڈز کے رہنما ہیں، حملے کے وقت گھر کے اندر موجود تھے یا نہیں۔
اسرائیل نے گذشتہ روز طائر شہر میں الباس فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر بھی حملہ کیا۔ جبکہ حماس تحریک نے اعلان کیا کہ لبنان میں اس کے رہنما فتح شریف ابو الامین اپنی اہلیہ، بیٹے اور بیٹی سمیت اس حملے میں ہلاک ہو گئے۔
اسرائیل نے پیر کی صبح بیروت کے قلب میں واقع “کولا” کے علاقے کو بھی نشانہ بنایا۔
پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں اس کے تین ارکان مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے بعد میں اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے فرنٹ کے دو رہنماؤں، لبنان کے علاقائی عہدیدار، نضال عبد العال، اور لبنان میں فوجی اہلکار، عماد عودہ کو ہلاک کر دیا ہے۔
گذشتہ اگست میں اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اس نے اسی طرح کے ایک فضائی حملے میں منیر المقدح کے بھائی خلیل المقدح کو قتل کر دیا ہے، جس نے اس دن الاقصیٰ شہداء بریگیڈ سے تعلق کی تصدیق کی تھی۔
اس دن، اسرائیلی فوج نے کہا کہ المقدح کے دونوں بھائی “ایرانی پاسداران انقلاب کے لیے کام کرتے ہیں” اور مغربی کنارے میں “دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے رقم اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں”۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کی صبح اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف کے خلاف “محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ زمینی آپریشن” شروع کیا ہے۔
،جبکہ پینٹاگون نے اعلان کیا کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اس آپریشن کی حمایت کرتا ہے۔