Monday, January 6, 2025
HomeTop Newsاسلام آباد ہائی کورٹ کا سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم

Published on

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کورٹ میں جاری سائفر کیس کی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا ہے، اس حوالے سے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت نے حکم امتناع دیتے ہوئے سائفر کیس کا ٹرائل 11 جنوری تک روکنے کا حکم دے دیا۔

بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کے ان کیمرا ٹرائل کیخلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، اس موقع پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ’سائفر کیس میں 25 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں‘، جس پر عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ’بہت سے گواہان کے بیان اس عدالت کے فیصلے کے بعد ریکارڈ ہوئے‘۔

اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ’میں خود کو اس عدالت کے سائفر ٹرائل کے خلاف پچھلے کیس کی کارروائی سے لاتعلق نہیں کر سکتا، سائفر ٹرائل جس طریقےسے ہو رہا ہے اس پر فکر مند ہوں، اوپن ٹرائل کیا ہے یہ واضح کر چکے، تم آ جاؤ اور تم آ جاؤ یہ اوپن ٹرائل نہیں ہوتا، اوپن ٹرائل میں جو چاہے آ سکتا ہے‘۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’میڈیا کو اجازت ہے کہ جو چاہے آ سکتا یے‘، اس دلیل پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ’ایسے نہیں ہوتا اس بارے باقاعدہ آرڈر ہونا چاہیئے، کیا جرح میڈیا کی موجودگی میں کی گئی؟‘ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ’جن تین افراد کی جرح ہوئی وہ سائفر کی کوڈ، ڈی کوڈ سے متعلق تھے، سائفر سے متعلق سیکریٹری خارجہ کا بیان بھی ان کیمرہ ہوگا‘۔

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر ٹرائل میں فرد جرم کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان کی حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی، سماعت کے آغاز پر جسٹس میاں گل حسن نے استفسار کیا کہ ’آپ کا نکتہ کیا ہے؟‘ جس پر عمران خان کے وکیل عثمان گل نے بتایا کہ ’نکتہ یہ ہے کہ فرد جرم سے پہلے قانونی طریقہ کار مکمل نہیں کیا گیا، جج نے جس نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا وہ یکم دسمبر کا ہے اور سائفر ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے‘۔

اس موقع پر عدالت نے دریافت کیا کہ ’اب تک کتنے گواہان کے بیانات مکمل ہو چکے ہیں؟‘ وکیل نے جواب دیا کہ ’مجموعی طور پر 27 گواہان میں سے 25 کے بیانات اور تین کی جرح مکمل ہوئی ہے‘ اسی دوران عمران خان کے وکیل نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا، جسٹس میاں گل حسننے ریمارکس دیئے کہ ’پہلے نوٹس ہوں گے، آئندہ سماعت پر سائفر ٹرائل سے متعلق تمام ضروری دستاویزات جمع کرائیں‘۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد سائفر کیس کے ٹرائل میں فرد جرم کے خلاف عمران خان کی حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی، عدالت نے سائفر کیس ٹرائل میں 12 دسمبر کے حکم کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کے قائد کی درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کر دیئے۔

Latest articles

سابق بنگلا دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد کے دوسری مرتبہ وارنٹِ گرفتاری جاری

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش کی عدالت کی جانب سے جلاوطن سابق...

اسلام آباد میں واقع فلیٹ سے جرمن سفارت کار کی لاش برآمد

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو کے فلیٹ...

وینیسیئس جونیئر کو ریڈ کارڈ کے بعد معطلی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا: ریال میڈرڈ منیجر اینسیلوٹی

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ریال میڈرڈ کے منیجر کارلو اینسیلوٹی...

امریکی وزیر خارجہ کی سیئول میں موجودگی کے دوران شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ شمالی کوریا...

More like this

سابق بنگلا دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد کے دوسری مرتبہ وارنٹِ گرفتاری جاری

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش کی عدالت کی جانب سے جلاوطن سابق...

اسلام آباد میں واقع فلیٹ سے جرمن سفارت کار کی لاش برآمد

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو کے فلیٹ...

وینیسیئس جونیئر کو ریڈ کارڈ کے بعد معطلی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا: ریال میڈرڈ منیجر اینسیلوٹی

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ریال میڈرڈ کے منیجر کارلو اینسیلوٹی...