صدر منتخب نہ ہوا تو امریکا میں خونریزی ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ صدارتی انتخابات میں منتخب نہیں ہوئے تو خون ریزی ہوگی، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کس بات کا حوالہ دے رہے تھے، کیونکہ انہوں نے یہ بیان امریکی آٹو انڈسٹری کو لاحق خطرات سے متعلق بات کرتے ہوئے دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بطور ممکنہ ریپبلکن نامزد امیدوار پوزیشن حاصل کرنے کے چند دن بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اوہائیو میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات امریکی تاریخ کی سب سے اہم انتخابات ہوں گے، انہوں نے وائٹ ہاؤس کے لیے اپنی مہم کو ملک کے لیے ایک اہم موڑ بھی قرار دیا۔
ستتر (77) برس کے ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کو بدترین صدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ 5 نومبر 2024 کی تاریخ کو یاد رکھیں، مجھے یقین ہے کہ یہ ہمارے ملک کی سب سے اہم تاریخ ہونے جا رہی ہے۔
میکسیکو میں گاڑیاں بنا کر امریکیوں کو فروخت کرنے کے چینی منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر میں منتخب ہو گیا تو چینی ان کاروں کو فروخت کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اگر میں منتخب نہیں ہوا تو یہ (آٹو انڈسٹری) سب کے لیے خونریز ثابت ہو گا، اور یہ تو کم سے کم ہے، یہ پورے ملک کے لیے خونریز ثابت ہوگا لیکن وہ (چینی) ان گاڑیوں کو فروخت نہیں کرسکیں گے۔
ٹرمپ نے امریکا سے باہر بننے والی کاروں پر 100 فیصد ٹیرف کا وعدہ کیا کہ گھریلو آٹو مینوفیکچرنگ کو صرف اس صورت میں تحفظ فراہم کیا جائے گا جب وہ منتخب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن نے لاکھوں تارکین وطن کو ورک پرمٹ دے کر بار بار افریقی نژاد امریکی ووٹروں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
یاد رہے کہ کئی دہائیوں سے اوہائیو کو سیاسی جنگ کے میدان کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے، حالانکہ 2016 میں ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں کامیابی کے بعد سے یہ زیادہ مضبوطی سے ری پبلیکن پارٹی کی طرف مائل ہوا ہے۔
ادھر ٹرمپ کی ریلی ان کے سابق نائب صدر مائیک پینس کے اس بیان کے ایک روز بعد ہوئی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس میں دوسری مدت کے لیے اپنے پرانے باس کی حمایت نہیں کریں گے۔