اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک عدالت نے فٹ بال کلب انقراگوجو کے سابق صدر فاروق کوجا کو ریفری پر حملہ کرنے کے جرم میں تین سال سات ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ کوجا نے دسمبر 2023 میں ایک میچ کے دوران ریفری حلیل اموت میلر کو چہرے پر مکا مارا، جس سے ریفری کی آنکھ پر گہری چوٹ آئی تھی۔ بعد میں دیگر افراد نے بھی ریفری کو لاتیں ماریں، جس سے واقعہ مزید سنگین ہو گیا۔
عدالت نے کوجا کو سرکاری اہلکار کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے اور کھیل کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مجرم قرار دیا جبکہ ترکی کی فٹ بال فیڈریشن نے اس واقعے کے بعد ملک بھر میں ایک ہفتے کے لیے فٹ بال سرگرمیوں کو روک دیا اور کوجا پر مستقل پابندی لگا دی۔
تاہم ،انقراگوجو کلب ، نے فاروق کوجا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سزا غیر منصفانہ اور سخت ہے۔ کلب کے چیئرمین اسماعیل میرت فرات نے عدالت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عوامی دباؤ کے تحت فیصلہ کر رہی ہے۔
کلب نے فاروق کوجا کو “لیجنڈ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی فٹ بال کے لیے خدمات قابلِ تحسین ہیں۔ کلب کے مطابق، کوجا نے واقعے کے بعد معافی مانگی اور اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دیا، اس لیے سزا غیر منصفانہ ہے۔
عدالت نے انقراگوجو کلب پر 20 لاکھ لیرا کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے اور کلب کو پابند کیا ہے کہ وہ بغیر شائقین کے پانچ ہوم میچز کھیلے۔ واقعے میں ملوث تین دیگر افراد کو بھی 15 ماہ سے پانچ سال تک کی معطل سزائیں سنائی گئی ہیں۔ چاروں افراد نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اور جب تک اپیل کا فیصلہ نہیں آتا، فاروق کوجا کو جیل نہیں بھیجا جائے گا۔