اسلام آباد: وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کا اختیار صوبائی حکومت سے واپس لے کر ایک اعلیٰ سطح کی اسٹیئرنگ کمیٹی کو سونپ دیا ہے۔ اس کمیٹی کے تحت 80 فیصد فنڈز خرچ کیے جائیں گے، جبکہ منصوبوں پر عمل درآمد وفاقی ایجنسیاں کریں گی۔
وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، قبائلی اضلاع میں تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت 80 فیصد فنڈز اسٹیئرنگ کمیٹی کے ذریعے خرچ ہوں گے۔ کمیٹی کے اراکین میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، گورنر خیبرپختونخوا، خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع سے منتخب چار ایم این ایز اور دو ایم پی ایز شامل ہوں گے۔
کمیٹی کی بنیادی ذمہ داری یہ ہوگی کہ وہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقیاتی ضروریات کا تعین کرے اور ترقیاتی منصوبے تجویز کرے، جن پر عمل درآمد متعلقہ وفاقی ایجنسیاں کریں گی۔ اسٹیئرنگ کمیٹی میں خیبرپختونخوا حکومت کے چیف سیکرٹری اور دیگر اہم اراکین شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، ترقیاتی پروگرام کے باقی 20 فیصد فنڈز پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے تحت خرچ کیے جائیں گے۔ تاہم، قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز پر کنٹرول وفاقی حکومت کے سپرد کیے جانے پر خیبرپختونخوا حکومت کو تشویش لاحق ہے۔