Skip to content
07/09/2025
  • Facebook
  • Instagram
  • Twitter
  • Youtube

اردو انٹرنیشنل

ڈیجیٹل دنیا میں اردو کی نمائندگی، ایشیا اور جنوبی ایشیا سے آپ تک

Primary Menu
  • صفحۂ اول
  • سیاست
  • پاکستان
  • کالم کار
  • جنتا کی آواز
  • ایشیا
  • کاروبار
  • محاذ
Watch Video
  • Home
  • پاکستان
  • ’ججوں پر تنقید‘ کرنے پر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ میں طلب، شوکاز نوٹس جاری
  • پاکستان

’ججوں پر تنقید‘ کرنے پر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ میں طلب، شوکاز نوٹس جاری

محمد سکندر Posted on 1 year ago 1 min read
urdu intl feature photo (28)

’ججوں پر تنقید‘ کرنے پر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ میں طلب، شوکاز نوٹس جاری

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعے کو سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران فیصل واوڈا اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال کو پانچ جون کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ججوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹ بال بنائیں گے۔‘ اس پریس کانفرنس پر سپریم کورٹ نے گذشتہ روز ازخود نوٹس لے کر آج سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔

چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر جمعے کو اس معاملے کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کا حصہ تھے۔

سماعت کا آغاز ہوا تو چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ’کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی ہے؟ کیا پریس کانفرنس توہین آمیز ہے؟‘

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ’جو میں نے سنی ہے اس میں الفاظ میوٹ تھے۔‘

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے: ’میرے خلاف اس سے زیادہ گفتگو ہوئی ہے لیکن نظرانداز کیا، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سوچا کہ ہم بھی تقریر کر لیں۔‘

چیف جسٹس نے مزید کہا: ’برا کیا ہے تو نام لے کر مجھے کہیں، ادارے کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں۔‘

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ ’مارشل لا کی توثیق کرنے والوں کا کبھی دفاع نہیں کروں گا۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو اس کی سزا دیگر ججوں کو نہیں دی جا سکتی۔ بندوق اٹھانے والا سب سے کمزور ہوتا ہے کیونکہ اس کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہوتا، دوسرے درجے کا کمزور گالی دینے والا ہوتا ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ایک کمشنر نے الزام لگایا اور سارے میڈیا نے اسے چلایا۔ مہذب معاشروں میں کوئی ایسی بات نہیں کرتا، اس لیے وہاں توہین عدالت کے نوٹس نہیں ہوتے۔ چیخ و پکار اور ڈرامے کرنے کی کیا ضرورت ہے، تعمیری تنقید ضرور کریں۔‘

چیف جسٹس نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’فیصل واوڈا کے بعد مصطفیٰ کمال بھی سامنے آ گئے، دونوں ہی افراد پارلیمنٹ کے ارکان ہیں اور ایوان میں بولتے ہیں۔ ایسی گفتگو کرنے کے لیے پریس کلب کا ہی انتخاب کیوں کیا؟ پارلیمان میں بھی ججوں کے کنڈکٹ پر بات نہیں کی جا سکتی۔‘

بقول چیف جسٹس: ’اوپر تلے پریس کانفرنسز کی بھرمار ہو رہی ہے۔ کوئی درجن بھر افراد پریس کانفرسز کر چکے ہیں۔ یہ لوگوں کا ادارہ ہے، آپ اس کا وقار کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی عدالت نے مارش لاؤں کی بھی آئینی توثیق کی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ باپ کے گناہوں کا ذمہ دار بیٹا نہیں ہو سکتا، اگر ایک رکن اسمبلی غلط ہے تو سارے پارلیمان کو غلط نہیں کہہ سکتے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’میڈیا میں بھی اچھے اور برے صحافی موجود ہیں، ہمیں پتہ ہے کہ ہماری عدلیہ کون سے نمبر پر ہے، گالیاں دینا مناسب نہیں۔ گالی گلوچ سب رپورٹ کرتے ہیں، اچھی باتیں کوئی رپورٹ نہیں کرتا۔‘

انہوں نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں ہم زندہ تو نہیں کر سکتے لیکن غلطی تو مان لی۔‘

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر توہین عدالت کی کارروائی چلائی تو کیس میں استعاثہ کون ہو گا؟ استغاثہ اٹارنی جنرل ہوں گے۔ اب وزن آپ کے کندھوں پر ہے، کیا شو کاز نوٹس ہونا چاہیے یا صرف نوٹس ہونا چاہیے؟‘

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ ’ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے، جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں، انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں، سکول میں بچے غطی تسلیم کریں تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔‘

بعد ازاں سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو فوری طلب کرتے ہوئے کہا: ’جو تنقید کرنی ہے ہمارے سامنے کریں۔‘

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو شوکاز نوٹسز جاری کیے اور حکم دیا کہ ’بادی النظر میں توہین عدالت ہوئی ہے، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال اپنے بیانات کی وضاحت کریں۔‘

اپنے حکم نامے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ ’15 مئی کو فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کی۔ ہماری تنقید ہمارے منہ پر کریں، ہم انہیں بلا لیتے ہیں۔ دوسری پریس کانفرنس مصطفیٰ کمال نے کی۔ عدالت کے زیر سماعت مقدمات پر بات کی گئی، پریس کانفرنس اخبارات میں اور ٹیلی وژن پر چلائی گئی۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر فرد کو اظہار رائے کی آزادی ہے۔‘

اس کے ساتھ ہی عدالت نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے پیمرا سے پریس کانفرنس کی وڈیو ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ طلب کرلیا اور کیس کی سماعت پانچ جون تک ملتوی کر دی۔

15 مئی کو اپنی پریس کانفرنس میں فیصل واوڈا نے مزید کہا تھا کہ انہوں نے جسٹس بابر ستار کی شہریت کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کو ایک خط لکھا، لیکن 15 دن کے باوجود بھی انہیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 19 اے کے تحت ہر پاکستانی کسی سے بھی کوئی بھی بات پوچھ سکتا ہے، لیکن پاکستانی تو دور کی بات ایک سینیٹر کو جواب نہیں مل رہا تو اس حوالے سے ابہام بڑھ رہا ہے کہ اس کے پیچھے منطق کیا ہے۔

اس پریس کانفرنس کے بعد جمعرات کو رجسٹرار آفس سے جاری کیے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی وکیل سے ہائی کورٹ کا جج بنتے وقت دہری شہریت کی معلومات نہیں مانگی جاتیں۔

مزید کہا گیا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے چھ ججوں کے خط پر از خود کیس کی کارروائی میں اس بات کو واضح کیا اور بتایا کہ جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر بحث آیا، جس کے بعد کونسل نے انہیں بطور جج مقرر کرنے کی منظوری دی۔

مزید کہا گیا کہ ’ہائی کورٹ کی پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی تھی کہ جسٹس بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ وہ گرین کارڈ کے حامل ہیں۔‘

فیصل واوڈا نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جسٹس بابر ستار کا موقف ہے کہ جج بننے سے پہلے اس وقت کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کو انہوں نے رپورٹ بھیجی تھی، اس کے حوالے سے ریکارڈ روم کے اندر تحریری طور پر کوئی چیز ہوگی لیکن اس کا جواب ہمیں نہیں مل رہا۔

اس حوالے سے رجسٹرار آفس نے اپنے جواب میں کہا کہ ’عدالت جوڈیشل کمیشن میں ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ نہیں رکھتی۔‘

دوسری جانب گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا تھا کہ ’ایک اقامہ رکھنے پر عدالت ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی ہے، دوہری شہریت سیاست دان نہیں رکھ سکتے تو جج کیسے رکھ سکتے ہیں۔‘

About the Author

محمد سکندر

Author

Visit Website View All Posts
Tags: پریس کانفرنس جسٹس قاضی فائز عیسی سپریم کورٹ آف پاکستان سینیٹر فیصل واوڈا مصطفیٰ کمال

Post navigation

Previous: عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کرائے، شہزادہ محمد بن سلمان
Next: پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024کا اسکواڈ فائنل کر لیا

Related Stories

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ
1 min read
  • Top News
  • اہم خبریں
  • پاکستان
  • پنجاب
  • تازہ ترین

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

معصومہ زہرہ Posted on 11 hours ago
افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ خطے کے امن کے لیے خطرہ: پاکستان
1 min read
  • South Asia
  • Top News
  • افغانستان
  • اہم خبریں
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • دہثت گردی

افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ خطے کے امن کے لیے خطرہ: پاکستان

معصومہ زہرہ Posted on 14 hours ago
بائیکاٹ کی سیاست
1 min read
  • آج کے کالمز
  • پاکستان
  • تحریک انصاف
  • سياسي
  • سیاست نیوز
  • عمران خان
  • کالمز

بائیکاٹ کی سیاست

معصومہ زہرہ Posted on 1 day ago

You may have missed

use (4)
1 min read
  • Politics
  • Top News
  • برطانیہ
  • بین الاقوامی

برطانوی کابینہ میں بڑی تبدیلی، جانیئے وزیر داخلہ بننے والی شبانہ محمود کون ہیں !

محمد سکندر Posted on 10 hours ago
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ
  • Top News
  • اہم خبریں
  • پاکستان
  • پنجاب
  • تازہ ترین

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

معصومہ زہرہ Posted on 11 hours ago
  • Ticker

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند پر اونچے درجے کا سیلاب

معصومہ زہرہ Posted on 11 hours ago
صدر ٹرمپ نے امریکی محکمہ دفاع کا نام بدل کر محکمہ جنگ رکھ دیا
1 min read
  • امریکہ
  • اہم خبریں
  • بین الاقوامی

صدر ٹرمپ نے امریکی محکمہ دفاع کا نام بدل کر محکمہ جنگ رکھ دیا

معصومہ زہرہ Posted on 11 hours ago

Calendar

September 2025
MTWTFSS
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930 
« Aug    

Top News

use (4)
1 min read
  • Politics
  • Top News
  • برطانیہ
  • بین الاقوامی

برطانوی کابینہ میں بڑی تبدیلی، جانیئے وزیر داخلہ بننے والی شبانہ محمود کون ہیں !

محمد سکندر Posted on 10 hours ago
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ
  • Top News
  • اہم خبریں
  • پاکستان
  • پنجاب
  • تازہ ترین

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی، پنجند میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

معصومہ زہرہ Posted on 11 hours ago
افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ خطے کے امن کے لیے خطرہ: پاکستان
  • South Asia
  • Top News
  • افغانستان
  • اہم خبریں
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • دہثت گردی

افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ خطے کے امن کے لیے خطرہ: پاکستان

معصومہ زہرہ Posted on 14 hours ago
اسرائیل کا غزہ پر کنٹرول، حماس کی نئی پیشکش اور امریکہ کا انتباہ
  • Top News
  • اسرائیل
  • اسرائیل حماس جنگ
  • امریکہ
  • اہم خبریں
  • بین الاقوامی
  • فلسطین
  • مشرق وسطیٰ

اسرائیل کا غزہ پر کنٹرول، حماس کی نئی پیشکش اور امریکہ کا انتباہ

معصومہ زہرہ Posted on 1 day ago
دکھاوا نہیں سادگی کا فلسفہ دینے والے جورجیو ارمانی 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • Movies
  • Top News
  • انٹرنیمنٹ
  • اہم خبریں
  • بین الاقوامی

دکھاوا نہیں سادگی کا فلسفہ دینے والے جورجیو ارمانی 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

معصومہ زہرہ Posted on 2 days ago
popular tags
  • اردو انٹرنیشنل
  • اردو کھیل
  • کھیل
  • کھیل کی اردو خبر
  • پاکستان

Social Streams

  • Facebook
  • Instagram
  • Twitter
  • Youtube

Categories

Asia Pacific Politics Top News آج کے کالمز اسرائیل اسرائیل ایران جنگ اسرائیل حماس جنگ افغانستان الیکشن 2024 امریکہ انوار الحق کاکڑ انٹرنیمنٹ انڈیا اہم خبریں ایران بلاول بھٹو زرداری بنگلہ دیش بین الاقوامی تازہ ترین تحریک انصاف جماعت اسلامی جمعیت علمائے اسلام حزب اللہ دلچسپ و عجیب دہثت گردی سائنس اور ٹیکنالوجی سراج الحق سعودی عرب سپریم کورٹ عمران خان فلسطین فٹ بال لبنان مشرق وسطیٰ معیشت مولانا فضل الرحمن نوازشریف پاکستان پاکستان مسلم لیگ پیپلز پارٹی چین کاروبار کالمز کرکٹ کھیل
  • Conflict
  • main
  • انڈیا
  • ایشیا
  • پاکستان
  • جنتا کی آواز
  • سیاست
  • کاروبار
  • کالم کار
  • Facebook
  • Instagram
  • Twitter
  • Youtube
Copyright © All rights reserved. | MoreNews by AF themes.