ایکانا کرکٹ اسٹیڈیم میں ہندوستان کے تمام اسٹیڈیم کے مقابلے میں سب سے لمبی سیدھی باونڈری والا گراونڈ ہے۔ ہندوستانی ٹیم پہلے ہی اپنے پچھلے 5 میچ جیت چکی ہے ان کے مقابلے انگلینڈ اس ورلڈ کپ میں صرف ایک میچ جیتنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔
جیسے ہی ہندوستانی بیٹنگ لائن اپ نے اپنا بیٹنگ کا آغاز کیا، صرف پہلے دو اوورز ہندوستان کے حق میں ہوتے نظر آئے، جلد ہی انگلش بولر کرس ووکس نے 4ویں اوور میں ہندوستانی بلے باز شبمان گل کو کلین کر دیا، شوبمان کے فوراً بعد 7ویں اوور میں ڈیوڈ ولی کی گیند پر بین اسٹوکس کی مڈ آف پوزیشن پہ ویرات کوہلی کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وکٹوں کے گرنے کا سلسلہ جاری رہا کیونکہ شریاس ائیر کو 12ویں اوور میں مارک ووڈ اور کرس ووکس کے ہاتھوں پویلین بھیج دیا گیا۔
جس کے بعد روہت شرما نے مستحکم اننگز کھیلتے ہوئے ہندوستان کو مقابلے میں رکھا۔ ہندوستانی بیٹنگ سائیڈ نے اسکور بورڈ میں اضافہ جاری رکھا اور دوسری طرف سے وکٹیں گرتی رہیں۔ روہت شرما نے 87 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور میچ کے 37 ویں اوور میں عادل رشید نے آوٹ ہوے۔ سوریا کمار یادیو نے ٹوٹل میں 49 رنز کا اضافہ کیا اور وہ اپنی نصف سنچری سے ایک رن سے پیچھے رہ گئے جب ڈیوڈ ولی کے اوور میں کرس ووکس نے ان کا کیچ پکڑ لیا۔ اپنے 87 رنز کے ساتھ روہت شرما اس ورلڈ کپ ایڈیشن میں اسکور کرنے والے چوتھے بلے باز بن گئے۔ انہوں نے 121.67 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 393 رنز بنائے۔
ہندوستانی بیٹنگ لائن 50 اوورز میں صرف 229 رنز ہی بنا سکی۔اب انگلینڈ کے پاس ٹورنامنٹ سے باہر ہوتے ہوئے ٹاپ ٹیموں میں سے ایک پر اپنا نشان چھوڑنے کا بہترین موقع ہے۔
وسری جانب ڈیوڈ ولی نے اپنے 10 اوورز میں 45 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ کرس ووکس اور عادل رشید دونوں نے 2 وکٹیں حاصل کیں اور 4 رنز کی اکانومی سے نیچے بولنگ کی۔
ٹیموں کی ترتیب
بھارت: روہت شرما، شبمان گل، ویرات کھولی، شریاس ایر، کے ایل راہول، سوریا کمار یادیو، رویندرا جدیجا، جسپریت بھمراہ، کلدیپ یادیو، محمد شامی اور محمد سراج۔
انگلینڈ: جونی بیرسٹو، ڈیوڈ ملان، جو روٹ، بین اسٹوکس، جوس بٹلر، لیام لیونگ اسٹون، موگن علی، کرس ووکس، ڈیوڈ ولی، عادل رشید اور مارک ووڈ