Friday, July 5, 2024
بین الاقوامیاہرام مصر دریائے نیل کی طویل کھوئی ہوئی نہر کے ذریعے بنائے...

اہرام مصر دریائے نیل کی طویل کھوئی ہوئی نہر کے ذریعے بنائے گئے تھے: سائنسدان

اہرام مصر دریائے نیل کی طویل کھوئی ہوئی نہر کے ذریعے بنائے گئے تھے: سائنسدان

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے دریائے نیل کی ایک طویل مدفون نہر کو دریافت کیا ہے جوکسی وقت میں مصر میں 30 سے ​​زیادہ اہراموں کے ساتھ بہتی تھی، ممکنہ طور پر اس بات کو واضح کرتی ہے کہ قدیم مصریوں نے مشہور یادگاروں کی تعمیر کے لیے پتھر کے بڑے بڑے بلاکس کو کس طرح منتقل کیا تھا.

جمعرات کو ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، 64 کلومیٹر لمبی دریا کی نہر، جو کہ دوسرے عجائبات کے درمیان مشہور گیزا اہرام کمپلیکس سے گزرتی ہے، صحرا اور کھیتوں کے نیچے ہزاروں سالوں سے چھپی ہوئی تھی۔

دریا کا وجود اس بات کی وضاحت کرے گا کہ وادی نیل میں 4,700 اور 3,700 سال پہلے کے درمیان اب غیر مہمان صحرائی پٹی کے ساتھ 31 اہرام ایک چین میں کیوں بنائے گئے تھے۔

قدیم مصری دارالحکومت میمفس کے قریب کی پٹی میں گیزا کا عظیم اہرام ،قدیم دنیا کے سات عجائبات میں سے واحد زندہ بچ جانے والا عجوبہ ہے جس میں خفری، چیپس اور مائکرینوس اہرام شامل ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہرین نے طویل عرصے سے سوچ میں تھے کہ قدیم مصریوں نے اہرام کی تعمیر کے لیے استعمال ہونے والے دیوہیکل مواد کو منتقل کرنے کے لیے قریبی آبی گزرگاہ کا استعمال کیا ہوگا۔

امریکہ میں یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا وِلمنگٹن کے لیڈ اسٹڈی مصنف ایمن گونیم نے کہا کہ “لیکن کسی کو بھی اس میگا واٹر وے کے مقام، شکل، سائز یا اصل اہرام کی جگہ سے قربت کا یقین نہیں تھا۔”

محققین کی بین الاقوامی ٹیم نے دریا کی شاخ کا نقشہ بنانے کے لیے ریڈار سیٹلائٹ کی تصاویر کا استعمال کیا، جسے انھوں نے احرامات کہا۔

غونیم نے کہا کہ راڈار نے انہیں “ریت کی سطح میں گھسنے اور دبے ہوئے دریاؤں اور قدیم ڈھانچے سمیت پوشیدہ خصوصیات کی تصاویر بنانے کی انوکھی صلاحیت دی۔”

جریدے کمیونیکیشنز ارتھ اینڈ انوائرمنٹ میں کی گئی تحقیق کے مطابق، میدان میں کیے گئے سروے اور اس جگہ سے تلچھٹ کے حصّوں نے دریا کی موجودگی کی تصدیق کی۔

دیگر خبریں

Trending

غزہ میں جنگ بندی کے آثار دکھائی نہیں دے رہے، سعودی...

0
غزہ میں جنگ بندی کے اثار دکھائی نہیں دے رہے، سعودی وزیر خارجہ اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک):سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...