ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی:ذرائع
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) خبر رساں ادارے “رائٹرز” کے مطابق آج سرکاری حکام نے رپورٹ کیا کہ 2 لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 157 تک پہنچ گئی ہے۔
ایک مقامی اہلکار نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔
قبل ازیں پیر کو مقامی حکام نے بتایا کہ جنوبی ایتھوپیا کے ایک دور افتادہ علاقے میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعے میں لگ بھگ 55 افراد ہلاک ہو گئے تھے، انہوں نے خبردار کیا تھا کہ امدادی کارروائیوں کے جاری رہنے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
گوفا زون کے مواصلاتی امور کے محکمے کے ایک بیان کے مطابق، مٹی کا تودہ پیر کی صبح مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے (0700 GMT) گوفا زون میں گرا۔ مقامی سربراہ دگماوی زیریحون نے افسوسناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
دگماوی زیریحون نے بتایا کہ مٹی کے تودے سے 55 سے زائد لاشیں ملی ہیں۔ “مرنے والوں کی تعداد میں ابھی اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ تلاش اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔” لینڈ سلائیڈنگ سے قبل دور دراز کا علاقہ شدید بارشوں کی زد میں آیا تھا، جس سے اس علاقے میں قدرتی آفات کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔
مقامی حکام اور رضاکاروں سمیت ریسکیو ٹیمیں ملبے اور غیر مستحکم خطوں کے درمیان زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ 2018 میں اسی طرح کے تودے گرنے سے ایک ہفتے کے اندر کم از کم 32 افراد کی جانیں گئیں، جو کہ شدید بارشوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات کے لیے علاقے کے خطرے کو ظاہر کرتا ہے۔ ایتھوپیا، ہارن آف افریقہ میں واقع ہے، اکثر موسمی بارشوں کا سامنا کرتا ہے جس کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں، خاص طور پر دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب آ سکتا ہے۔