اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی فٹ بال ایسوسی ایشن (ایف اے) تحقیق کررہی ہے کہ ریفری ڈیوڈ کوٹ نے 2019 کے میچ سے ایک دن قبل لیڈز یونائیٹڈ کے ایک کھلاڑی ایزجان الیوسکی کو ویسٹ برومویچ کے خلاف میچ میں پیلا کارڈ دینے پر بات کی۔ کوٹ پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے دوست نے مذاق میں یہ مشورہ دیا کہ وہ کھلاڑی کو کارڈ دے تاکہ وہ( دوست) شرط لگا سکے۔ تاہم، کوٹ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ہمیشہ ایمانداری سے کام کرتے ہیں۔ تاہم، لیڈز یونائیٹڈ نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
برطانوی اخبار “سن” کی رپورٹ کے مطابق، میچ کے دوران کوٹ نے الیوسکی کو پیلا کارڈ دیا اور بعد میں اپنے دوست کو پیغام بھیجا: “مجھے امید ہے کہ آپ نے شرط لگائی ہے جیسا کہ ہم نے بات کی تھی۔”
دوسری جانب، ریفری ڈیوڈ کوٹ نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا، “میں ان جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات کی تردید کرتا ہوں۔ میری ذاتی زندگی کے مسائل نے کبھی میری پیشہ ورانہ کارکردگی پر اثر نہیں ڈالا۔”
ایف اے اور پی جی ایم او ایل کا موقف
ایف اے کے ترجمان نے ان الزامات کو “انتہائی سنگین” قرار دیتے ہوئے فوری تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ ریفریوں کی باڈی پروفیشنل گیم میچ آفیشلز لیمیٹڈ ( پی جی ایم او ایل) نے کہا کہ اگر انٹیگریٹی کوڈ کی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
لیکن 42 سالہ ریفری کو پہلے ہی ایف اے، پی جی ایم او ایل، اور یورپین فٹ بال گورننگ باڈی یوئیفا کی جانب سے الگ الگ الزامات پر معطل کیا جا چکا ہے۔ حال ہی میں ان کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ مبینہ طور پر لیورپول اور ان کے سابق مینیجر جورجین کلوپ کے خلاف توہین آمیز رویہ اپنائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
پی جی ایم او ایل نے کہا، “ڈیوڈ کوٹ معطل ہیں اور ان پر تادیبی کارروائی جاری ہے، جبکہ ایف اے کی آزادانہ تحقیقات الگ ہوں گی۔”