Wednesday, November 27, 2024
HomeTop Newsکانگریس اور پاکستان کا ایجنڈا ایک ہی ہے: بھارتی وزیر داخلہ امت...

کانگریس اور پاکستان کا ایجنڈا ایک ہی ہے: بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ

Published on

spot_img

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرٹیکل 370 دوبارہ بحال ہو سکتا ہے اگر نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں و کشمیر میں حکومت بناتے ہیں۔ جس پر بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کے روز کانگریس رہنما راہول گاندھی اور جموں و کشمیر کی نیشنل کانفرنس پر شدید تنقید کی ۔

امت شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ خواجہ آصف کے اس بیان سے یہ بات دوبارہ واضح ہو گئی ہے کہ کانگریس اور پاکستان کا ایجنڈا ایک ہے۔ امت شاہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، “پاکستان کے وزیر دفاع کے آرٹیکل 370 اور 35اے پر کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے ساتھ تعاون کے بیان نے ایک بار پھر کانگریس کو بے نقاب کر دیا ہے۔”

امت شاہ کا راہول گاندھی پر الزام:

امت شاہ نے مزید کہا کہ راہول گاندھی پچھلے چند سالوں سے ہرہندوستان مخالف طاقت کا ساتھ دے رہے ہیں، جس سے ہندوستانی عوام کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “چاہے وہ فضائی حملوں اور سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت مانگنا ہو یا بھارتی فوج پر نازیبا تبصرے کرنا، راہول گاندھی کی کانگریس اور پاکستان کا ایجنڈا ہمیشہ ایک رہا ہے اور کانگریس ہمیشہ سے ہی ملک دشمن عناصر کا ساتھ دیتی آرہی ہے۔”

خواجہ آصف کا بیان:

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستانی ٹی وی شو “کیپیٹل ٹاک” میں صحافی حامد میر سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد آرٹیکل 370 اور 35 اے کی بحالی پر ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آبادی کو اس مسئلے پر کافی حد تک متحرک کیا گیا ہے، اور امکان ہے کہ نیشنل کانفرنس دوبارہ اقتدار میں آ سکتی ہے۔

بی جے پی کا ردعمل:

بی جے پی کے رہنما امت مالویہ نے بھی کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان، ایک دہشت گرد ریاست، آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے کشمیر پر موقف کی حمایت کر رہا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35A کی بحالی کے لیے ایک ساتھ ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ” کیوں راہول گاندھی اور کانگریس ایسے گروپوں کے ساتھ اتحاد کرتے نظر آتے ہیں جو ہندوستان کے بہترین مفاد میں کام نہیں کرتے۔”

یاد رہے کہ 2019 میں نریندر مودی کی حکومت نے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا تھا، جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ حکومت نے اس کے ساتھ ساتھ ریاست کو دو یونین ٹیریٹوریز جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔ پاکستان نے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی، تاہم بھارت نے اسے اپنا داخلی معاملہ قرار دیا تھا۔

یہ تنازعہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں پیدا ہوا ہے، جہاں آرٹیکل 370 کی بحالی کا مطالبہ ایک اہم انتخابی مسئلہ بن چکا ہے۔

Latest articles

کرم میں کشیدگی برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق، 21 زخمی، مجموعی ہلاکتیں 99 تک پہنچ گئیں

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اتوار کے روز اعلان کردہ 7 روزہ جنگ...

پی سی بی نے پاکستان شاہینز اور سری لنکا اے سیریز ملتوی کر دی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے منگل...

بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے علاوہ کہیں بھی احتجاج سے انکار کر دیا: بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے...

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لیے بورڈ کا اجلاس طلب کر لیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان...

More like this

کرم میں کشیدگی برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق، 21 زخمی، مجموعی ہلاکتیں 99 تک پہنچ گئیں

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اتوار کے روز اعلان کردہ 7 روزہ جنگ...

پی سی بی نے پاکستان شاہینز اور سری لنکا اے سیریز ملتوی کر دی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے منگل...

بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے علاوہ کہیں بھی احتجاج سے انکار کر دیا: بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے...