بنگلہ دیش: انتخابات میں وزیراعظم حسینہ واجد دو تہائی اکثریت سے کامیاب
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد اتوار کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی کے بعد پانچویں مرتبہ ملک کی وزیر اعظم بن گئیں جہاں اپوزیشن کے بائیکاٹ کے سبب انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ حسینہ واجد کی عوامی لیگ نے 50فیصد سے زائد نشستیں حاصل کیں۔بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے لیے انتخابات میں نشستیں جیتنے والوں بنگلہ دیش کے سابق کپتان اور مایہ ناز کرکٹر شکیب الحسن بھی شامل ہیں۔
ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کرتے ہوئے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی انتخابی عمل کا بائیکاٹ کریں جس کی وجہ سے عام انتخابات میں ووٹرز ٹرن آؤٹ صرف 40 فیصد رہا۔
بنگلہ دیشی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد نے انتخابات میں دو تہائی سے زائد نشستیں حاصل کیں۔
بنگلہ دیشی میڈیاکے مطابق حسینہ واجد کی عوامی لیگ نے 300 میں سے 264 نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں سے عوامی لیگ نے 204 سیٹیں حاصل کیں جبکہ ان کی اتحادی جاٹیہ پارٹی نے بھی 9 نشستیں اپنے نام کیں۔
الیکشن کیمشن کے مطابق الیکشن میں ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا، جسے انتہائی کم تصور کیا جا رہا ہے۔ 2018 کے الیکشن میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زیادہ رہا تھا۔ اتوار کے روز ہونے والے الیکشن میں بنگلہ دیش نیشنل پارٹی نے الیکشن کے بائیکاٹ کی کال دے رکھی تھی۔ اس کی اتحادی جماعتوں نے بھی اپنے ووٹرز کو پولنگ سٹیشنوں سے دور رکھا۔
بنگلادیش نیشنل پارٹی (بی این پی ) سمیت اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے شیخ حسینہ واجد کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن کو غیرمنصفانہ قرار دیکر عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا جس کے سبب امید ہے کہ شیخ حسینہ واجد کی پارٹی کو پارلیمنٹ مین دو تہائی اکثریت حاصل ہو گی اور وہ آسانی سے پانچویں مرتبہ ملک کی وزیر عظم بن جائیں گی۔ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کو دہشت گرد جماعت قرار دیتے ہوئے 76سالہ حسینہ واجد نے شہریوں سے کہا کہ وہ جموہری عمل پر یقین رکھیں، میں پوری کوشش کررہی ہوں کہ اس ملک میں جمہوریت چلتی رہے۔
حسینہ واجد بنگلہ دیش کے بانی سیاستدان شیخ مجیب الرحمان کی صاحبزادی ہیں۔ شیخ مجیب الرحمان خود صرف ایک مرتبہ بنگلہ دیش کے وزیراعظم بن سکے تھے اور بعد میں قتل ہو گئے تھے۔