اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ (اے پی ایل)، جو کہ مالی سال 2024 میں 10.2 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ ملک کی ایک بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ مالی سال 2024-25 میں اپنے مختلف کاروباری شعبوں کو وسعت دے گی۔ جس میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن نیٹ ورک، پیٹرول پمپوں کی چین، اور تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ شامل ہے۔ اس منصوبے کا مقصد کمپنی کی سروسز کو مزید بہتر بنانا اور اپنے مارکیٹ شیئر کو مزید مضبوط کرنا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو شائع ہونے والی تازہ ترین سالانہ رپورٹ 2023-24 کے مطابق، کمپنی “اپنے ڈی سی فاسٹ الیکٹرک وہیکل چارجنگ نیٹ ورک کو موٹروے سروس کے علاقوں تک پھیلانے پر کام کر رہی ہے۔” اس کے علاوہ وہ اسلام آباد کلب اور گیریژن فلنگ اسٹیشن پر ای وی چارجنگ کی سہولیات کو کامیابی سے متعارف کروا چکے ہیں ۔ مزید برآں، حسن پیٹرولیم، بلیو ایریا، اسلام آباد میں ای وی چارجنگ کی سہولت کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔ کمپنی ریٹیل آؤٹ لیٹس اور سٹوریج ٹرمینلز پر آن گرڈ سولر سسٹمز پر سوئچ کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
اے پی ایل (اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ) پاکستان کو صاف اور سرسبز بنانے کے وژن کے مطابق اور حکومت کی متبادل اور قابل تجدید توانائی کی پالیسی کی حمایت کرتے ہوئے ماحول دوست توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ اس وقت کمپنی کے پاس پورے ملک میں 750 سے زائد پیٹرول پمپ اور 9 آئل اسٹوریج ٹرمینلز کا نیٹ ورک موجود ہے۔
اس کے علاوہ راولپنڈی میں، اے پی ایل (اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ) اپنے برانڈ ویلیو بڑھانے کے لیے مری روڈ اور بحریہ ٹاؤن میں نئے پیٹرول پمپ بنا رہا ہے۔ لاہور میں، کمپنی رائیونڈ روڈ اور کینال روڈ پر ازمیر ٹاؤن کے قریب اپنے نیٹ ورک کو بڑھا رہی ہے۔ کراچی میں، کمپنی برانڈ ایکٹیویٹی بڑھانے کے لیے اے پی ایل انڈسٹریل ایریا، نیول کالونی روڈ، ناظم آباد، مین کورنگی روڈ اور ایم اے جناح روڈ پر نئی سائٹس بنا رہی ہے۔
تاہم مالی سال 2024 کے دوران، کمپنی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے اس کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے میں 8% کمی آئی، جبکہ مجموعی طور پر انڈسٹری کی فروخت میں 9% کمی ہوئی۔ اس کے باوجود، اے پی ایل کا پیٹرولیم مصنوعات میں مارکیٹ شیئر بڑھ کر 10.2% ہوگیا۔
کمپنی نے 2023-24 میں پاک فوج کو جیٹ پیٹرولیم کی فراہمی کے معاہدے کو کامیابی سے مکمل کیا اور اب اسے 2024-25 کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور جیٹ پیٹرولیم کی فراہمی کا ٹھیکہ بھی مل چکا ہے۔
اپنی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی اس وقت تاروجبہ میں 22,950 میٹرک ٹن کی گنجائش والے بلک آئل ٹرمینل کی تعمیر کے لیے قانونی چیلنجوں سے نمٹ رہی ہے۔
حالیہ برسوں میں، کمپنی نے شمالی علاقوں میں اپنی پیٹرول پمپس کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور پاک فوج کے ساتھ بھی نئے معاہدے کیے ہیں، جس سے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے کمپنی راولپنڈی کے بلک آئل ٹرمینل پر 10,000 میٹرک ٹن اور کراچی کے پورٹ قاسم ٹرمینل پر 18,700 میٹرک ٹن پیٹرول ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کمپنی مستقبل میں، انتظامیہ سپلائی چین کو مزید بہتر کرنے اور اپنے ریٹیل نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے مزید سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔