اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں پاکستان نیوی ڈاکیارڈ کے خوبصورت ساحلی علاقے میں نویں کثیر القومی میری ٹائم مشق ’امن 25‘ کا اختتام ہوگیا، امن مشق کے آخری روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مشقوں کا جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق نویں کثیرالقومی میری ٹائم مشق امن 25 کے اختتامی روز آمد پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دنیا بھر سے آئے بحری جنگی جہازوں کی جانب سے بحیرہ عرب میں سلامی بھی پیش کی گئی۔
ہیلی کاپٹرز نے دوران سیلنگ جہاز پر پیشہ ورانہ طریقے سے لینڈنگ کا مظاہرہ بھی کیا، کثیر القومی امن مشقوں میں جنگی طیاروں نے مہمان خصوصی آرمی چیف سمیت دیگر شرکا کو سلامی پیش کی۔
جنگی سازوں سامان سے لیس بحری جہازوں پر سمندروں کے پاسبانوں نے بحیرہ عرب میں امن مشقوں میں مخلتف چیلنجز سے نمٹنے کی مشقوں کو اس انداز میں انجام دیا کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔
جہاز پر بحری قزاقوں سے نمٹنے کے لیے کمانڈو ایکشن کا مظاہرہ بھی کیا گیا، پاکستان کے اسٹیٹ آف دی آرٹ پی این ایس معاون نے دوران سیلنگ بحری جنگی جہازوں کی فیولنگ کی۔
کمانڈر فلیٹ عبدالمنیب نے امن مشقوں سے متعلق بتایا کہ یہ پاکستان نیوی کے لیے فخر کی بات ہے کہ 60 سے زائد ممالک امن مشقوں میں شریک ہوئے۔
’امن 25‘ مشق کے نویں ایڈیشن میں 11 سے 12 بحری جہازوں نے شرکت کی، چین اپنے پلان باؤٹو 133 اور پلان گاؤیوہو اور سعودی عرب اپنے ایچ ایم ایس جازان اور ایچ ایم ایس ہیل، 2، 2 بحری جہازوں کے ساتھ شریک ہوا۔
دیگر جہازوں میں متحدہ عرب امارات کا ابوظہبی (سی وی ٹی) پی 191، ملائیشیا کا کے ڈی ٹیرنگانو-174، جاپان کا جے ایس مراسامے، سری لنکا کا ایس ایل این ایس وجے باہو، انڈونیشیا کا کے آر آئی بونگ ٹومو-357، ایران کا جمران، بنگلہ دیش کا بی این ایس سومدورا جوئے، امریکا کا لیوس بی پلر اور عمان کا آر این او وی سادھ شامل تھا۔ دریں اثنا ترکیہ ایک جہاز کے ساتھ مشق کا حصہ بنا۔
مشق کے دوران پاک بحریہ کے حکام نے بحیرہ عرب میں ایک کلیدی شراکت دار کی حیثیت سے پاک بحریہ کے کردار اور علاقائی گشت سمیت علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے اس کے اقدامات پر زور دیا۔
واضح رہے کہ سمندر میں امن و استحکام کو فروغ دینے کی کوششوں پر بین الاقوامی برادری کے اعتماد کے اعتراف میں پاک بحریہ نے اس سال امن ڈائیلاگ بھی متعارف کرایا ہے۔
افتتاحی امن ڈائیلاگ میں اسپیشل آپریشن فورسز اور مبصرین نے بھی حصہ لیا۔