ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈی جی خان میں 20 کے قریب افراد کی گرفتاری کی مذمت
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 17 دسمبر کو ڈیرہ غازی خان، پنجاب میں سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور لاپتہ افراد کے لے مارچ کو اسقبال کرنے والے 20 کے قریب افراد کی گرفتاری کی مذمت کی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سماجی رابطہ پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں رواں سال 23 نومبر کو تربت بلوچستان میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے 24 سالہ بالاچ بلوچ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نےو حراست میں لیا اور بعد میں ماورائے عدالت ًگیا۔ ایمنسٹی اںٹرنیشنل کے مطابق مظاہرین میں بہت سی خواتین اور جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کے اہل خانہ شامل ہے بلوچستان سے اسلام آباد تک مارچ کررہے ہیں. کیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل ںےکہا کہ مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے تاہم منتظمین اور شرکاء کے خلاف 3 الگ الگ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری اور غیر مشروط طور پر ان تمام لوگوں کے خلاف تمام الزامات کو ختم کیا جاٰے.خاص طور پر بلوچستان میں، بین الاقوامی معیارات کے مطابق تمام ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں اور ماورائے عدالت قتل کے متاثرین اور جبری طور پر لاپتہ ہونے والوں کے خاندانوں کو معاوضہ دے۔