
افغانستان واپس آنے والے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے زمین مختص کرنے کے لیے اقدامات جاری
قائم مقام وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے تاجروں کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے والی کمیٹی کے سربراہ کے ہمراہ قائم مقام وزیراعظم کے انتظامی نائب عبدالسلام حنفی سے ملاقات کی۔
کمیٹی کا بنیادی مقصد صنعتی پارکس کا قیام اور واپس آنے والے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے زمین مختص کرنا ہے۔کمیٹی ان کو آمادہ کرنے کی حکمت عملی کے تحت ٹیکس میں چھوٹ دینے پر غور کر رہی ہے۔
وزارت صنعت و تجارت کے ترجمان عبدالسلام جواد اخونزادہ نے کمیٹی کے اہداف کا اعادہ کیا۔
عبدالسلام حنفی نے اس بات پر زور دیا کہ انتظامیہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرے گی، بیرون ملک افغان تاجروں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گی۔
افغانستان چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ مائنز کے نائب سربراہ، سخی احمد پیمان نے افغانستان میں صارفین کی مارکیٹ اور صلاحیت کے پیش نظر سرمایہ کاری کے فروغ کے امکانات کو اجاگر کیا۔
افغانستان اور پاکستان کے مشترکہ چیمبر آف کامرس کی کوششیں افغان سرمایہ کاری کو پاکستان سے افغانستان منتقل کرنے پر مرکوز ہیں، افغانستان کی طالبان انتظامیہ کی جانب سے سہولت کی امید کے ساتھ۔ملک میں سرمایہ کاری کا موجودہ ماحول ناسازگار ہے، بنیادی طور پر اس کی وجہ قانونی حیثیت کی عدم موجودگی، سیاسی تنہائی اور غیر تسلیم شدہ انتظامیہ جیسے مسائل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے، طالبان کو انسانی اور خواتین کے حقوق کے احترام، تعلیم اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینے، اور ایک ایسی جامع حکومت کے قیام کو ترجیح دینی چاہیے جو اعتماد کو متاثر کر سکے۔صرف ایک بار جب یہ نازک حالات پورے ہو جائیں گے تو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہو گا، جس سے ممکنہ طور پر ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔