اقوام متحدہ کی سیکرٹری جنرل اور یورپی یونین کی جانب سے ایران کے درمیان گزشتہ دنوں کے بارے میں اظہار خیال کیا گیا۔اقوام متحدہ کے جنوبی جنرل اور یورپی یونین کا پاک ایران تنقید پر اظہار خیال
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ جنرل کا کہنا ہے کہ سلامتی کے لیے تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، دونوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان پر زور دیتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو جائے۔
یواین سینیٹر جنرل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک خود مختاری، سلامتی اور ہمسایہ تعلقات کے اصولوں کے مطابق مسائل حل کرتے ہیں۔
پاکستان نے بلوچستان کے وزیر خارجہ کو اس بات پر زور دیا کہ وہ خود مختاری کے خلاف پاکستان اور دو طرفہ تعلقات کو منافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی تمام تر ذمہ داری ایران پر ہوتی ہے۔
پاکستان نے بلوچستان پر جوابی جواب میں ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا۔
ایرانی دراندازی پر پاکستان کا جواب
پاکستان نے بلوچستان پر اپنے جواب میں ’مرگ بر، سرمچار‘ ایران کو جواب دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کے پاس سیستان گاہوں کی مخصوص جگہوں پر پاکستان کو بنایا گیا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد مارے گئے۔
ترجمان دفتری کے مطابق ایران کے حکومت سے رحم میں مقیم تھے، انٹیلیجنس معلومات پر بات کرنے والے اس عمل داری کا نام مرگ بر، سرمچار۔
دوسری جانب یورپی یونین نے بھی پاکستان ایران کی صورت حال پر اظہار خیال کیا۔
ترجمان یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر بڑھتے ہوئے پُرتشد واقعات پر گہرا اظہار۔
ترجمان کے مطابق پاکستان، عراق اور ایران میں پارلیمانی یونین کے لیے تنازعہ سے، ممالک کی سالمیت خود کی خلاف ورزی ہوئی، جس سے تنازعہ میں عدم استحکام کے اثرات پیدا ہوئے۔
ایران کی طرف سے پاکستان میں در اندازی
ایران نے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون پارٹی کے 2 بچوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا۔