سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان نے استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین اور صدر علیم خان سے ملاقات کیے بعد آئی پی پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ ملاقات میں عون چوہدری بھی موجود تھے.آئی پی پی کی قیادت نے سابق وفاقی وزیرکی جماعت میں شمولیت پر خیر مقدم کیا جبکہ غلام سرور خان نے بھی آئی پی پی کی قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
غلام سرور خان 2018 کے الیکشن میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور انہیں وفاقی کابینہ کا حصہ بھی بنایا گیا تھا۔
غلام سرور خان نے 9 مئی واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔انکا کہنا تھا کہ کور کمانڈر ہاؤس اور شہدا کی یادگاروں پر حملہ آور ملک دشمنی کے مرتکب ہوئے، انہوں نے کور کمانڈر ہاؤس پر نہیں بلکہ پاکستان کے دل پر حملہ کیا، ان واقعات میں ملوث لوگوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔