دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے، افغان سرزمین کا استعمال ناقابلِ قبول ہے: وزیراعظم شہباز شریف

دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے، افغان سرزمین کا استعمال ناقابلِ قبول ہے:وزیراعظم شہباز شریف
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے خبردار کیا ہے کہ افغان سرزمین کا دہشت گردی کے لیے استعمال صرف خطے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، اور عالمی برادری کو ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کے مقابلے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف اشک آباد میں ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی کے 30 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ فورم سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ترکمانستان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی اور مہمان نوازی کی شاندار روایات کو سراہا۔
وزیراعظم نے اشک آباد کو ایک شاندار شہر قرار دیا اور اس کے سفید سنگِ مرمر کے طرزِ تعمیر اور ترکمان قوم کی گرمجوشی کی تعریف کی۔
افغان سرزمین سے دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، شہباز شریف
اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا عفریت دوبارہ سر اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ افغان سرزمین دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے، جو ایک نیا اور خطرناک خطرہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ افغان سرزمین سے کام کرنے والے دہشت گرد عناصر کو فوری طور پر روکا جائے، اور عالمی سلامتی کے لیے ان کے سر کچلنے ضروری ہیں۔
بین الاقوامی دباؤ کی ضرورت
وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ افغان طالبان حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے بین الاقوامی وعدے پورے کرے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ان کے مطابق اگر اجتماعی اقدامات نہ کیے گئے تو دہشت گردی خطے اور پوری دنیا میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔
تنازعات کا پرامن حل
شہباز شریف نے کہا کہ تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کا بنیادی ستون ہے۔ انہوں نے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ ٹکراؤ کے بجائے مذاکرات اور مکالمے کے ذریعے تنازعات حل کرنے کا عہد کریں۔انہوں نے کہا کہ امن، باہمی اعتماد اور مشترکہ خوشحالی تبھی ممکن ہے جب ممالک خلوصِ نیت اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں۔
مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی ضرورت
وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں مستقل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تنازع سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔غزہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ امن منصوبہ پاکستان کی حمایت سے منظور ہوا، جو تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کے مستقل مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔
ترکمانستان کی قیادت اور مہمان نوازی کی تعریف
اپنی تقریر میں وزیراعظم نے ترکمانستان کے قومی رہنما قربان قلی بردی محمدوف اور صدر سردار بردی محمدوف کو بھائی قرار دیا اور ان کی مہمان نوازی اور اصولی غیرجانبداری کو عالمی امن کی بہترین مثال قرار دیا۔فورم کے بعد بھی وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز رہے، جہاں ان کی غیررسمی ملاقاتیں کرغیز صدر صدیر ژاپاروف، تاجک صدر امام علی رحمان، ترک صدر رجب طیب ایردوان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ہوئیں۔
غیرجانبداری کی یادگار پر تقریب
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف دیگر عالمی رہنماؤں کے ہمراہ اشک آباد کے نیوٹرلیٹی مونومنٹ پہنچے، جہاں ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ رہنماؤں نے یادگار پر پھول چڑھائے۔
ترکمانستان کی غیرجانبداری کے 30 سال
وزیراعظم نے ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کے 30 سال مکمل ہونے پر منعقدہ سرکاری تقریب میں شرکت کی۔ مختلف ممالک کے رہنما اشک آباد میں اس اہم فورم میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں، جس کا مقصد خطے اور عالمی سطح پر امن، بھروسے اور غیرجانبداری کے فروغ کو اجاگر کرنا ہے۔ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر عالمی رہنماؤں کا پرتپاک استقبال کیا جو اس تقریب میں شرکت کے لیے اشک آباد پہنچے تھے۔




