
بھارت سائیکلون سے متاثرہ سری لنکا کیلئے انسانی امداد روک رہا ہے،پاکستان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈان نیوز کے مطابق پاکستان کے دفترِ خارجہ نے منگل کو کہا کہ بھارت سری لنکا کے لیے بھیجی جانے والی انسانی امداد کو روک رہا ہے، جہاں ’سائیکلون ڈِٹواہ‘ کے باعث شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ایکس پر جاری بیان میں دفترِ خارجہ نے کہا بھارت سری لنکا کیلئے پاکستان کی انسانی امداد کو مسلسل روکے ہوئے ہے۔ پاکستان کی خصوصی پرواز جو سری لنکا کے لیے امداد لے کر جا رہی ہے گزشتہ 60 گھنٹوں سے بھارتی کلیئرنس کی منتظر ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 48 گھنٹے بعد دی جانے والی ’جزوی کلیئرنس‘ عملی طور پر ناقابلِ عمل تھی کیونکہ یہ صرف چند گھنٹوں کے لیے مشروط تھی اور واپسی کی پرواز کے لیے بھی اجازت شامل نہیں تھی، جس سے اس ہنگامی امدادی مشن میں شدید رکاوٹ پیدا ہوئی۔
یہ پیشرفت ایک روز بعد سامنے آئی جب سفارتی ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ پاکستان نے بھارت سے سری لنکا کے لیے امدادی پروازیں بھیجنے کی غرض سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت حاصل کر لی ہے۔
سری لنکا کے صدر انورا کمارا دسانائیکے نے صورتحال کو ملک کی تاریخ کی ’’سب سے مشکل قدرتی آفت‘‘ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کے جہازوں کیلئے فضائی حدود اپریل سے بند کر رکھی ہے، جب بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے میں 26 افراد کی ہلاکت اور بعد ازاں چار روزہ جھڑپوں کے بعد حالات کشیدہ ہوئے۔ اکتوبر میں پاکستان نے فضائی پابندی 24 نومبر تک بڑھا دی تھی۔
سری لنکا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 410 تک پہنچ گئی
سری لنکا کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر نے منگل کو کہا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 410 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کی موسلا دھار بارشوں کے بعد 336 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ 15 لاکھ سے زائد لوگ اس تباہ کن آفت سے متاثر ہوئے ہیں، جو 2004 کے سونامی کے بعد ملک کی سب سے بڑی قدرتی آفت ہے۔
وسطی قصبے ویلیمیڈا کے ایک اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ میں دبے ہوئے مزید افراد کی تلاش جاری ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دارالحکومت کولمبو میں منگل کو پانی اترنا شروع ہو گیا، تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ اس بار سیلاب کی رفتار اور شدت توقع سے زیادہ تھی۔
کولمبو کے رہائشی اور ڈیلیوری ڈرائیور دینوشا سنجایا نے اے ایف پی سے کہا ہے کہ ہم ہر سال معمولی سیلاب دیکھتے ہیں، لیکن یہ کچھ اور ہی تھا۔ ملک بھر میں بارشیں کم ہو چکی ہیں مگر وسطی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ الرٹس اب بھی برقرار ہیں، حکام کا کہنا ہے




