
بیلیم (برازیل) / لاہور — وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے برازیل میں جاری عالمی ماحولیاتی کانفرنس COP-30 میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ماحولیاتی اصلاحاتی پروگرام پیش کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ فضائی آلودگی، سموگ اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے صوبائی بجٹ 94 ارب روپے سے بڑھا کر 123 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جسے پنجاب کا پہلا بڑا “گرین گورننس پیکیج” قرار دیا جا رہا ہے۔
اے آئی سے چلنے والا سموگ وار روم اور ساؤتھ ایشیا کا پہلا کلائمٹ آبزرویٹری سینٹر
مریم نواز نے اعلان کیا کہ لاہور میں SUPARCO اور NASA کے تعاون سے ایک ریئل ٹائم کلائمٹ آبزرویٹری قائم کی جا رہی ہے۔
پنجاب بھر کے 100 ایئرکوالٹی اسٹیشنز کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سموگ وار روم سے منسلک کیا گیا ہے، جو 24 گھنٹے آلودگی کی نگرانی اور فوری الرٹس جاری کرے گا۔
لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ میں 8,500 سیف سٹی کیمرے اور تھرمل سینسرز فیکٹریوں، ٹریفک اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں ریکارڈ کر رہے ہیں۔
صنعتی نگرانی: تمام فیکٹریاں اور بھٹے جیو ٹیگنگ اور کیو آر کوڈ سسٹم میں شامل
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اب پورے پنجاب کے صنعتی یونٹس اور اینٹوں کے بھٹے جیو ٹیگنگ اور کیو آر کوڈ کے ذریعے مکمل ماحولیاتی نگرانی میں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 بڑے شہروں میں ای۔بی آر ٹی (الیکٹرک ریپڈ ٹرانزٹ) متعارف کرائی جا رہی ہے، جبکہ پرانے لینڈفل سائٹس کو شمسی توانائی پارکس اور گرین فاریسٹ زونز میں بدلا جا رہا ہے۔
“آلودگی پھیلانے والوں کو سزا، اور فطرت کا ساتھ دینے والوں کو انعام ملے گا” — مریم نواز
صاف پانی، 2,500 ماڈل ویلیجز اور پلاسٹک فری پنجاب
مریم نواز کے مطابق صوبے کے 41 اضلاع میں واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹیز قائم ہو چکی ہیں، جبکہ 66 شہروں میں صاف پانی اور نکاسیٔ آب کے منصوبے جاری ہیں۔
پنجاب 2,500 ماڈل دیہات تعمیر کر رہا ہے جہاں صاف پانی، نکاسیٔ آب کا جدید نظام اور شجرکاری کے زونز قائم ہوں گے۔
پلاسٹک مینجمنٹ سیل کے تحت 25 لاکھ شہری پلاسٹک کے کم استعمال کا عہد کر چکے ہیں۔
جنگلی حیات کے تحفظ میں نمایاں پیش رفت
پنجاب وائلڈ لائف پروگرام کے تحت اب تک 35 ہزار پرندے اور 700 جانور — جن میں 23 ریچھ بھی شامل ہیں — غیر قانونی قید سے بازیاب کرائے جا چکے ہیں۔
صوبہ ساؤتھ ایشیا کا سب سے بڑا وائلڈ لائف اسپتال اور 3 ریسکیو سینٹرز بنا رہا ہے۔
ماحولیاتی عدالتیں اب جنگلی حیات کے جرائم پر سات سال قید اور 50 لاکھ روپے تک جرمانہ سنا رہی ہیں۔
سیلاب 2025 سے سبق — بحران کو طاقت میں بدلنے کا دعویٰ
مریم نواز نے یاد دلایا کہ 2025 کے سیلاب نے پنجاب کے 27 اضلاع کو متاثر کیا تھا اور 50 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسی تجربے سے پنجاب کلائمٹ ریزیلینٹ 2025 انیشی ایٹو تشکیل پایا، جس کے ذریعے سیلاب، گرمی کی لہر اور خشک سالی کے خطرات کا سائنسی بنیادوں پر مقابلہ کیا جائے گا۔
“یہ ہماری سانسوں کی بقا کی جنگ ہے” — مریم نواز
تقریر کے اختتام پر انہوں نے کہا:
“یہ محض درخت لگانے یا کاربن گھٹانے کا معاملہ نہیں۔ یہ ہمارے بچوں کے مستقبل اور سانس کے حق کی جنگ ہے۔ پنجاب ثابت کرے گا کہ ترقی اور فطرت ساتھ چل سکتے ہیں۔”



