
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی فضائی سفر میں شدید خلل پڑ گیا ہے کیونکہ پیر کے روز ملک بھر میں 5,600 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی غیر حاضری میں اضافہ ہوا ہے جبکہ وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کو 27 دن مکمل ہو چکے ہیں۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق عملے کی کمی کے باعث نیوآرک (نیو جرسی)، آسٹن (ٹیکساس) اور ڈیلاس فورٹ ورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گراؤنڈ ڈیلے پروگرامز نافذ کیے گئے ہیں۔ اسی طرح اٹلانٹا ٹرمینل ریڈار اپروچ کنٹرول میں بھی عملے کی کمی کے باعث جنوب مشرقی حصوں میں پروازوں کی تاخیر ہوئی۔
تقریباً 13,000 ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور 50,000 ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (TSA) اہلکاروں کو بغیر تنخواہ کے کام کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ اراکینِ کانگریس کے درمیان بجٹ کے معاملے پر تعطل کے باعث حکومت بند ہو گئی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ جیسے ہی کنٹرولرز کو منگل کے روز اپنی پہلی مکمل تنخواہ نہیں ملے گی، پروازوں میں مزید خلل پیدا ہوگا۔
اتوار کے روز 8,800 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
جنرل ایئرلائنز کے اعداد و شمار
ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز: %47 (2,089 پروازیں) تاخیر کا شکار
امریکن ایئرلائنز: %36 (1,277 پروازیں) تاخیر
یونائیٹڈ ایئرلائنز: % 27(807 پروازیں) تاخیر
ڈیلٹا ایئر لائنز: %21 (725 پروازیں) تاخیر
پیر کے روز (شام 5 بجے تک):
ساؤتھ ویسٹ: %31 پروازیں تاخیر کا شکار
امریکن:% 24
ڈیلٹا: %18
یونائیٹڈ: %12
امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک اہلکار کے مطابق اتوار کے %44 تاخیر کے واقعات کنٹرولرز کی غیر حاضری کے باعث پیش آئے، جبکہ عام دنوں میں یہ شرح صرف %5 ہوتی ہے۔
پروازوں میں بڑھتی ہوئی تاخیر اور منسوخیوں سے عوامی غصہ بڑھ رہا ہے اور قانون سازوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ شٹ ڈاؤن کے مسئلے کو جلد حل کریں۔
ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری شان ڈفی پیر کو کلیولینڈ میں کنٹرولرز سے ملاقات کر رہے تھے، جبکہ نیشنل ایئر ٹریفک کنٹرولرز ایسوسی ایشنمنگل کو متعدد ایئرپورٹس پر مظاہرے کرے گی تاکہ پہلی چھوٹی گئی تنخواہ کو نمایاں کیا جا سکے۔
ایف اے اے پہلے ہی اپنے مطلوبہ عملے کی سطح سے 3,500 کنٹرولرز کم ہے، اور شٹ ڈاؤن سے پہلے بھی کنٹرولرز کو اضافی اوقات اور ہفتے میں چھ دن کام کرنا پڑ رہا تھا۔
یاد رہے کہ 2019 میں 35 دن کے شٹ ڈاؤن کے دوران بھی کنٹرولرز اوراہلکاروں کی غیر حاضری بڑھ گئی تھی جس سے ہوائی اڈوں پر انتظار کے اوقات میں اضافہ ہوا تھا اور نیو یارک اور واشنگٹن میں پروازوں کو سست کرنا پڑا تھا۔




