
پاکستانی بحریہ نے بحیرۂ عرب میں تقریباً ایک ارب ڈالر مالیت کی منشیات ضبط کر لیں
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی بحریہ نے سعودی قیادت میں قائم مشترکہ سمندری فورس کے حصے کے طور پر کارروائی کرتے ہوئے بحیرۂ عرب میں تقریباً ایک ارب ڈالر مالیت کی منشیات دو کشتیوں سے برآمد کر لیں۔
سی ایم ایف جو اس کارروائی کی نگرانی کرنے والا بحری نیٹ ورک ہے نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی بحریہ نے 48 گھنٹوں کے اندر دو الگ الگ کارروائیاں کرتے ہوئے منشیات کی دو کھیپیں پکڑیں جن کی مجموعی مالیت 972 ملین ڈالر سے زائد ہے۔
بیان کے مطابق 18 اکتوبر کو پہلی کشتی (دھاؤ) کی تلاشی کے دوران دو ٹن سے زیادہ کرسٹل میتھ ایمفیٹامین (ICE) برآمد کی گئی، جس کی اندازاً مارکیٹ ویلیو 822.4 ملین ڈالر تھی۔
اس کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت بعد، عملے نے ایک دوسری کشتی کی تلاشی لی اور 350 کلوگرام آئس (ICE) برآمد کی جس کی قیمت 140 ملین ڈالر تھی، جبکہ 50 کلوگرام کوکین بھی ملی جس کی مالیت 10 ملین ڈالر بتائی گئی۔”
سی ایم ایف نے کشتیوں کے ماخذ یا ملک کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم کہا کہ ان جہازوں کی شناخت ’’بغیر قومیت‘‘ کے طور پر کی گئی۔
یہ کارروائیاں سعودی قیادت میں قائم کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کی براہِ راست معاونت میں کی گئیں، جس نے کہا کہ ’’اس ہدفی آپریشن کی کامیابی کثیرالقومی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔‘‘
سعودی بحریہ کے کمانڈور فہد الجویاعد، جو اس ٹاسک فورس کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ ’’یہ کارروائی سی ایم ایف کی تاریخ میں منشیات کی سب سے کامیاب ضبطیوں میں سے ایک ہے۔‘‘
سی ایم ایف، 47 ممالک پر مشتمل ایک بحری اتحاد ہے جو 32 لاکھ مربع میل (تقریباً 829 ملین ہیکٹر) سمندری علاقے میں نگرانی کرتا ہے، جس میں دنیا کی سب سے اہم سمندری گزرگاہیں شامل ہیں، تاکہ اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔
ایک علیحدہ بیان میں، پاکستانی بحریہ نے کہا کہ یہ کامیابی اس کے ’علاقائی بحری سلامتی، عالمی امن، اور سمندری سطح پر غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لیے غیر متزلزل عزم‘‘ کو ظاہر کرتی ہے۔