
امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں نیا باب، شہباز-ٹرمپ ملاقات پر عالمی نظریں مرکوز
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے درمیان آج وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں اہم ملاقات متوقع ہے۔ سرکاری شیڈول کے مطابق یہ ملاقات واشنگٹن کے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 4:30 بجے جبکہ پاکستان کے وقت کے مطابق رات 1:30 بجے جمعہ کو ہوگی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود ہوں گے جبکہ صدر ٹرمپ کے ساتھ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو شریک ہوں گے۔
یہ ملاقات ایسے وقت ہو رہی ہے جب حال ہی میں پاکستان اور امریکہ نے ایک اہم تجارتی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت امریکہ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ ابھی بھارت کے ساتھ اس نوعیت کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور عالمی صورتحال، انسدادِ دہشت گردی، اور معاشی تعلقات زیرِ بحث آنے کی توقع ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ کے دورے پر ہیں۔ اپنے قیام کے دوران وہ مسلم ممالک کی کثیرالجہتی کانفرنس، مالیاتی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتوں اور دیگر اہم سرگرمیوں میں شریک رہے ہیں۔ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد وزیراعظم دوبارہ نیویارک روانہ ہوں گے جہاں وہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ ٹرمپ کے دوسرے دورِ حکومت میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات بھارت کے ساتھ شراکت داری سے مشروط نہیں، بلکہ یہ ایک آزادانہ تعلق ہے۔ انہوں نے پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں حالیہ امریکی سرمایہ کاری اور پٹرولیم کے شعبے میں دلچسپی کا بھی حوالہ دیا۔
امریکی اہلکار کے مطابق واشنگٹن ابھی پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے حالیہ دفاعی معاہدے کا جائزہ لے رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ صدر ٹرمپ انسداد دہشت گردی اور تجارتی تعلقات میں پیش رفت کے خواہاں ہیں۔
یاد رہے کہ ٹرمپ اس سے قبل فیلڈ مارشل عاصم منیر سے الگ ملاقات بھی کر چکے ہیں، جس نے پاکستان-امریکہ تعلقات میں فوج کے مرکزی کردار کو اجاگر کیا تھا۔
بھارت کے ساتھ امریکی تعلقات اس وقت کشیدگی کا شکار ہیں، خاص طور پر ویزا رکاوٹوں اور بھارتی مصنوعات پر امریکی ٹیرف کی وجہ سے۔ اس کے باوجود امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اب بھی نئی دہلی کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔
پاکستان نے صدر ٹرمپ کو بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر نوبیل امن انعام کے لیے نامزد بھی کیا ہے۔
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر یونس سے ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے بھی ملاقات کی۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو فروغ دینے اور خطے میں امن و خوشحالی کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان، باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر مستقبل بین تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے۔ محمد یونس نے بھی پاکستان کی اس پہل کی تعریف کرتے ہوئے تجارت اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔