اردو انٹرنیشنل جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ یوکرین میں ہونے والے امن مذاکرات میں یوکرین اور یورپی ممالک کی شمولیت ضروری ہے۔ یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی یوکرین جنگ پر بات چیت کے بعد دیا گیا۔
بیئربوک نے جرمن ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، “ہم یوکرین کو شامل کیے بغیر مذاکرات نہیں کر سکتے۔ یورپ میں امن کا دار و مدار اس جنگ پر ہے، اس لیے یورپی ممالک کو بھی بات چیت میں شامل کرنا ضروری ہے۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز روسی صدر پوتن اور یوکرینی صدر زیلنسکی سے فون پر بات کی اور یوکرین میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا۔ تاہم، جرمن وزیر خارجہ کو اس بات چیت کے بارے میں پہلے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
بیئربوک، جو گرین پارٹی کی رکن ہیں، نے امریکی حکومت کے اس طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
“یہ ٹرمپ انتظامیہ کا انداز ہے، وہ مختلف طریقے سے خارجہ پالیسی چلاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف ممالک کے درمیان مسلسل رابطہ ضروری ہے۔ یہ روایتی سفارت کاری سے مختلف ہے، لیکن ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنا ہوگا۔”
جرمن چانسلر اولاف شولز کی پارٹی کے شریک رہنما لارس کلنگبیل نے کہا کہ یورپ اور جرمنی کو عالمی مسائل میں زیادہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ یورپ اپنی پوزیشن مضبوط کرے اور امریکہ کو واضح پیغام دے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلیٰ امریکی حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع کریں، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ یہ ہدف کیسے حاصل کریں گے۔