اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج نے مقبوضہ شام کے گولان میں قنیطرہ دیہی علاقوں میں “منترا ڈیم” کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
خبر رساں ادارے العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹینکوں اور سپاہیوں نے علاقے میں گھس کر زمینی رکاوٹوں کے علاوہ کئی مقامات پر فوجی اڈے قائم کیے۔ وہاں کے رہائشیوں کے لیے مخصوص اوقات کے علاوہ داخلے اور باہر جانے سے روک دیا۔
پانی کے سب سے بڑے اور اہم ڈیموں میں سے ایک “منترا ڈیم” کو قنیطرہ اور اس کے دیہی علاقوں میں درعا گورنری کے تمام راستے میں پانی فراہم کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔ یہ جنوبی شام میں پانی کے سب سے بڑے اور اہم ترین ڈیموں میں سے ایک ہے۔
واضح رہے اسرائیل نے 2024 کے دوران شامی علاقوں کو شدت کے ساتھ نشانہ بنانا جاری رکھا ہوا ہے۔ 2018 میں شروع ہونے والی شدت پسندی کی مہم کے بعد ایرانی موجودگی اور تہران سے وابستہ ملیشیاؤں کے شامی علاقے میں داخل ہونے سے لڑنے کے بہانے سے اسرائیل شام میں حملے کر رہا ہے۔
8 دسمبر میں شامی حکومت کے خاتمے اور ایرانی ملیشیاؤں کے شام سے نکل جانے کے باوجود اسرائیلی فضائی حملے جاری رہے اور صہیونی فوج نے زمینی، فضائی اور سمندری ہتھیاروں کی شامی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز کردی ہے۔