اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا میں آنے والی ان خبروں کے بعد پاکستان بھارت کو ثالثی عدالت برائے کھیل میں لے جانے پر غور کر سکتا ہے کہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے 2025 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا نے ہندوستان کے فیصلے کی وجہ سیاسی تناؤ کو قرار دیا ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کسی بھی ملک نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے دو طرفہ سیریز کی میزبانی نہیں کی ہے۔
تاہم، پاکستان نے اپنی ٹیم کو آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت بھیجا تھا، جس میں کثیر جہتی ٹورنامنٹ میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق بی سی سی آئی نے ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا جس میں کہا گیا کہ بھارت اپنے میچ دبئی میں کھیل سکتا ہے.
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ایسی کسی بھی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام میچز پاکستان کے اندر ہی ہونے والے ہیں۔
ہندوستانی رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ اگر ہندوستان اس میں حصہ نہیں لینا چاہتا تو پاکستان بین الاقوامی ثالثی کا رخ کرسکتا ہے پاکستانی حکام نے ان دعوؤں کی تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کیا ہے تاہم پاکستانی ذرائع کے مطابق حکومت بھارت کے بائیکاٹ کی صورت میں سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔
حکومت کے اندرونی ذرائع کا خیال ہے کہ تعلقات بہتر ہونے تک پاکستان بھارت کے ساتھ مستقبل کے میچوں پر پابندی عائد کر سکتا ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پاکستان نے سیاسی اختلافات کے باوجود ماضی میں مسلسل بھارت کا سفر کیا ہے۔
پاکستان کی تیاریوں پر زور دیتے ہوئے ایک سینئر حکومتی اہلکار نے کہا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹے گا اگر ہندوستان شرکت نہیں کرتا ہے تو ہم تمام دستیاب آپشنز پر عمل کریں گے۔
ہمارے اسٹیڈیم اور سیکیورٹی بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتے ہیں، ہندوستان کی غیر موجودگی کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے.
عہدیدار نے دونوں طرف کے ممکنہ مالی اثرات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان شرکت نہیں کرتا ہے، تو ہم آمدنی سے محروم ہو سکتے ہیں، لیکن اگر ہم انہیں مستقبل کے ٹورنامنٹ میں نہیں کھیلتے ہیں تو وہ بھی محروم جائیں گے.
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025، 19 فروری سے 9 مارچ تک ہونے والی ہے، جس میں دنیا بھر سے آٹھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔