پاک۔امریکا تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں، جو بائیڈن
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر جوبائیڈن نے علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی کے بلیئر ہاؤس میں بدھ کو منعقد تقریب میں امریکا میں پاکستان کے 30ویں سفیر رضوان سعید شیخ نے صدر جو بائیڈن کو اسناد پیش کیں جہاں اس پروقار تقریب میں سفارتی برادری کے ارکان اور اعلیٰ امریکی حکام نے شرکت کی۔
بدھ کو امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بائیڈن نے تقریب کے دوران کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں، ہم دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون کو سراہتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور اسے فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا موجودہ دور کے اہم عالمی اور علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
81 سالہ امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں، علاقائی سلامتی اور صحت عامہ کو درپیش اہم چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے متحد ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے 30ویں سفیر کی امریکا آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان 75 سال پرانی دوستی، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون، دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلقات کے لیے ہمارے پائیدار عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بیان کے مطابق رضوان سعید شیخ نے اپنے تبصروں میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور قوم کی طرف سے امریکی قیادت اور عوام کو مبارکباد پیش کی۔
جو بائیڈن کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی حکومت نے پاکستان کو ہتھیاروں بالخصوص بیلسٹک میزائل کی فراہمی میں استعمال ہونے والے آلات فراہم کرنے میں ملوث اداروں پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کو پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان بیلسٹک میزائل کی حمایت سے انکار امریکا کی پرانی پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کا طویل المدتی شراکت دار رہا ہے لیکن اس حوالے سے اختلاف رائے موجود ہے اور جب ہمارے درمیان اختلاف رائے ہو گا، تو ہم امریکا کے مفادات کے تحفظ کے لیے ان پر عمل درآمد کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔
میتھیو ملر نے مزید کہا تھا کہ امریکا اپنی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پابندیوں اور دیگر آلات کا استعمال جاری رکھے گا۔