اسلام آباد: سوشل میڈیا پر توہینِ مذہب سے متعلق مواد شیئر کرنے پر خاتون کو سزائے موت دینے کا حکم
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان الیکٹرنک کرائم ایکٹ پیکا کی خصوصی عدالت نے سوشل میڈیا پر توہینِ مذہب سے متعلق مواد شیئر کرنے پر خاتون کو سزائے موت سنا دی۔
شگفتہ کرن نامی خاتون پر الزام تھا کہ انھوں نے چار برس قبل واٹس ایپ پر ایک گروپ میں پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہین آمیز مواد شیئر کیا تھا۔
عدالت نے مجرمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت موت کی سزا سنائی جبکہ ان پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ عدالت نے انھیں پاکستان الیکٹرنک کرائم ایکٹ (پیکا) کے سیکشن 11 کے تحت سات سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
اسلام آباد کی سپیشل کورٹ کے جج افضل مجوکا نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے مختصر حکم نامے میں کہا ہے کہ اس سزا پر عمل درآمد اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ اس فیصلے کی توثیق نہیں کردیتی۔
عدالت نے کہا ہے کہ مجرمہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس فیصلے کے 30 دن کے اندر اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرسکتی ہیں۔