پاکستان کے سابق کپتان نے بابر کا ٹنڈولکر سے موازنہ کر دیا
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے انڈر پرفارمنگ بلے باز بابر اعظم کا موازنہ لیجنڈری ہندوستانی بلے باز سچن ٹنڈولکر سے کرتے ہوئے ان کی بلے بازی کی تکنیک میں مماثلت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے۔
راشد نے بابر کی حالیہ جدوجہد کے بارے میں بات کی اور کہا کہ وہ اور سچن جیسے کھلاڑی تکنیکی طور پر مضبوط ہونے کی وجہ سے جلد فارم حاصل کر سکتے ہیں۔
راشد لطیف نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کے لیے خراب فارم سے باہر آنا واقعی مشکل ہو جاتا ہے اگر ان کی تکنیک میں کوئی مسئلہ ہو میں نے سچن ٹنڈولکر سمیت بہت سے کھلاڑیوں کو فارم کی کمی سے گزرتے دیکھا ہے ۔
لیکن چونکہ سچن کے پاس اچھی بلے بازی کی تکنیک تھی، اس لیے انہوں نے کبھی بھی خراب فارم پر قابو پانے میں وقت نہیں لیا۔
سابق وکٹ کیپر نے یہ بھی بتایا کہ سچن کے برعکس، وریندر سہواگ نے اپنی کمتر تکنیک کی وجہ سے فارم دوبارہ حاصل کرنے میں زیادہ وقت لیا۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ دوسری طرف، وریندر سہواگ جیسے کھلاڑی کمزور پیچ سے باہر آنے میں زیادہ وقت لیتے تھے یہ ایک بہتر کھلاڑی اور نسبتاً کم ہنر مند کھلاڑی کے درمیان فرق ہے.
اس کے بعد راشد لطیف نے بابر کی تکنیک میں جاری مسائل پر روشنی ڈالی، جس کی وجہ سے ان کی بیٹنگ میں طویل کمی واقع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کے بارے میں بات کریں تو وہ ایک ہنر مند کھلاڑی ہیں لیکن دبلے پتلے پیچ کی وجہ سے انہوں نے گیند کو زیادہ زور سے چارج کرنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے ان کے شاٹ کا انتخاب بہت مشکل ہو گیا۔